راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے ہوٹل روز ویلٹ بند کرنے سے متعلق کیس پر کام شروع کردیا، نیب نیویارک کے ہوٹل کو 2018 میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کے حکم پر نیب راولپنڈی نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
روزویلٹ ہوٹل کے معاملے پر نیب نے اہم دستاویزات حاصل کر لیں ہیں جبکہ مزید ریکارڈ حاصل کا عمل جاری ہے، پہلے مرحلے میں نیب راولپنڈی نے ریکارڑ حاصل کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط لکھ دیے جبکہ پی آئی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کو نیب راولپنڈی کا خط موصول ہو گیا ہے۔
نیب نیویارک کے ہوٹل کو دو ہزار اٹھارہ میں اچانک بیچنے کےعمل کی تفتیش کرے گا جبکہ پچیس سال سے منافع بخش ہوٹل ہرسال ملین ڈالرز حکومتی خزانے میں جمع کراتا رہا ہے۔ نیب نے حکومتی روزویلٹ ٹاسک فورس کے رول کو بھی دیکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے ماضی میں بھی پاکستان میں منافع بخش اداروں کو نقصان پہنچا کر اونے پونے داموں بیچا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : چئیرمین نیب کا روز ویلٹ ہوٹل بند کرنے کی خبروں کا نوٹس ، تحقیقات کا حکم
یاد رہے چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے روز ویلٹ ہوٹل کو اکتیس اکتوبر دو ہزار بیس سے بند کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اس با ت کا جائزہ لیا جائے گا کہ نیو یارک میں انتہائی مرکزی جگہ پر قائم پاکستان کے قومی اثاثے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں ان وجوہات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جن کی وجہ سے حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ تحقیقات میں ان تمام ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے قومی فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی۔
واضح رہے امریکا میں واقع قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی زیر ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روز ویلٹ ہوٹل 31 اکتوبر سے مکمل طور پر بند کردیا جائے گا، ’کرونا وبا کی وجہ سے ہوٹل معاشی مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ سال 15 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا‘۔