پیر, جنوری 20, 2025
اشتہار

’20سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ سے بڑھ کر7 ارب 32 کروڑ تک جا پہنچے’

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیس سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ سے بڑھ کر سات ارب بتیس کروڑ تک جاپہنچے، بے نامی کمپنیوں کے فرنٹ مین کے خلاف شواہد مل گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں بتایا گیا کہ 1998 میں شہباز شریف، سلمان شہباز، حمزہ شہباز اور نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 1 کروڑ 48 لاکھ تھی اور 2018 میں شہباز شریف اور ان کے بے نامی داروں کے اثاثوں کی مالیت 7 ارب 32 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا منی لانڈرنگ میں وزیر اعلی ہاوس کے ملازمین نثار احمد اور علی احمد کیخلاف بھی شواہد موصول ہو چکے ہیں، نثار احمد اور علی احمد خان کا کنٹریکٹ ہر سال رینیو ہوتا رہا، دونوں ملازمین کو جعلی غیر ملکی ترسیلات کی مد میں 15 کروڑ 30 لاکھ موصول ہوئے۔

- Advertisement -

نیب رپورٹ کے مطابق 15 کروڑ 30 لاکھ روپے سے بے نامی کمپنی گڈ نیچر اور یونی ٹاس بنائی گئیں، جن میں منی لانڈرنگ کے 1 ارب 88 کروڑ روپے استعمال ہوئے جبکہ بے نامی کمپنیوں کو دیکھنے والا ایک فرنٹ مین علی احمد خان اشتہاری بھی ہو چکا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق نصرت شہباز، سلمان شہباز، حمزہ شہباز، رابعہ عمران اور جوریہ علی کیخلاف تحقیقات کی گئیں، اب تک ان افراد کیخلاف 1 ارب 59 کروڑ کی منی لانڈرنگ کے شواہد مل چکے ہیں اور ملزمان کیخلاف جعلی قرضوں کی مد میں بھی 1 ہزار 10 ملین روپے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف، بے نامی کمپنیوں اور بے نامی اثاثوں سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے کہ ان کمپنیوں کو بنانے کے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ہے۔

Comments

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں