تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے آج 11 بجے طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے نیب نے آج وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کی جے آئی ٹی بھی مراد علی شاہ سے پوچھ گچھ کرے گی۔

ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر بلایا گیا ہے۔

ادھر جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب طلبی کے بعد وزیر اعلی سندھ نے قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی، انھوں نے اس بات پر بھی مشاورت کی کہ نیب میں پیش ہوا جائے یا نہیں۔

دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، نیب کی 15 رکنی ٹیم کراچی پہنچ چکی ہے، یہ ٹیم مزید شواہد اور تحقیقات کو فائنل کرے گی، اس ٹیم میں 11 تحقیقاتی افسر اور 4 اسسٹنٹ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دی تھی۔

تازہ خبریں پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

چئیرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے انویسٹی گیشن کی منظوری دی تھی، کہا گیا کہ دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیا گیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ اپنے بیانات بھی نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، اومنی گروپ کے تمام عہدے داروں سے نیب کی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے جب کہ سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -