لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس میں کل دوبارہ طلب کرتے ہوئے اقامہ کی کاپیاں اور ملازمت کی درخواست ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس میں دوبارہ طلب کرلیا ، خواجہ آصف کودستاویزات سمیت 22 اکتوبر دن 2 بجے طلب کیا گیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق 2004ء سے 2017ء کے دوران اقامہ کی کاپیاں، ملازمت کے لئے دی گئی درخواست کی کاپی جبکہ ملازمت کی نوعیت، تنخواہ کے چیکس، ایمپلائیز فائل کی تصدیق شدہ کاپی اور اختتامی تفصیلات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ بطور کنسلٹنٹ کتنی تنخواہ وصول کی اور رقم کس بنک اکاونٹ میں جمع ہوئی بتایا جائے، رقوم کی منتقلی اور کمپنی کی طرف سے سہولیات کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں ۔
نیب کی جانب سے نوکری کی درخواست اور اقامہ ایگریمنٹ ہمراہ لانے کاکہاگیاہے جبکہ نوٹس میں یہ بھی پوچھا گیاہےکہ اقامہ کی مدت میعاد کب ختم ہوئی،
خیال رہے خواجہ آصف متحدہ عرب امارات میں 2004ء سے 2018ء تک ایک الیکٹرک کمپنی کےکنسلٹنٹ رہے ہیں۔
یاد رہے 8 اکتوبر کو اقامہ کیس میں نیب کی جانب سے طلبی پر مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی جگہ ان کے وکیل نجم الحسن پیش ہوئے تھے، وکیل نجم الحسن نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ خواجہ آصف نااہلی کیس میں اقامے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کرچکی ہے، سپریم کورٹ رولنگ 2018 کے بعد نیب خواجہ آصف کو طلب نہیں کر سکتی۔