تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

نیب کا 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب آج کے بعد ٹیکسوں سےمتعلق معاملات میں مداخلت نہیں کرےگا، 2017 سے پہلے کے ٹیکس ریفرنسز واپس لے لیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب نےدوہزار سترہ سےپہلےکےٹیکس ریفرنسزواپس لینےکافیصلہ کرلیاہے، بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف سے ملاقات میں پیش کردہ تحفظات میں سے کچھ بے بنیاد تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری اور نیب کی ہرگز کوئی خواہش نہیں ہے کہ اس ملک میں کاروبار متاثر ہو یا کاروباری طبقے کا مورال ڈاؤن ہو۔ میڈیا کتنی بھی ترقی کرلے ، عدالتی فرائض انجام نہیں دے سکتا۔

ان کا کہناتھا کہ اب سے ٹیکسوں سےمتعلق کیسزایف بی آرکوبھیجےجائیں گے،ٹیکس کےمعاملات اب ایف بی آردیکھےگا،بینک ڈیفالٹ کےکیسزاسٹیٹ بینک،متعلقہ بینک دیکھےگا،اگرمعاملہ پھربھی حل نہیں ہوتاتو پھر متعلقہ عدالت معاملہ دیکھےگی۔

نیب اب کسی بزنس مین کونیب افسر فون کال نہیں کرےگا۔ سوال نامےکاجواب اطمینان بخش نہیں آیا توپھر آنےکی زحمت دیں گے،ملک میں قانون کی حکمرانی ہےہرطبقہ قانون کی حکمرانی کوزندہ رکھے۔

بزنس کمیونٹی نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات میں نیب سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔ کچھ تحفظات بےبنیاد تھے مسترد کرتاہوں۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کہتےہیں نیب کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوں۔ ٹیکس کےنفاذ سمیت معاشی سرگرمیوں کےفروغ میں نیب کا کوئی کردار نہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ سعودی عرب میں چار ہفتوں میں پیسے برآمد کیے جاسکتے ہیں تو یہاں کیوں نہیں کیے جاسکتے ، میں کہتا ہوں کہ وہاں جیسے اختیارات مجھے دیئے جائیں تو میں تین ہفتے میں ریکوری کردوں لیکن سعودی ماڈل جیسی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے۔

چیئرمین نیب کہتے ہیں کہ ایک آدھ چینل کی شام نیب پرتنقیدسے شروع ہوتی ہے، ان میں سےاکثریت نےنیب کاآئین پڑھا،نہ ہی عدالتی نظام دیکھاہے، ان چینلزکی تنقیدکونظر میں رکھتا ہوں،نیب کیس کرتاہےتوایک صاحب کا بڑاکالم اگلےروزآجاتاہےکہ وہ شخص بےگناہ ہے، میڈیاجتنی بھی ترقی کرلے،وہ عدالتی فرائض انجام نہیں دےسکتا، تنقید تعمیری ہوتوملک کافائدہ ہوگا۔

Comments

- Advertisement -