کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینرندیم نصرت نے تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے حالیہ بجٹ میں 30 کروڑ روپے جامعہ حقانیہ کے لئے مختص کرنے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم پربنتا ہے۔
عوام کے ٹیکس کے پیسے عوام کی فلاح وبہبود اورتعمیر وترقی پر خرچ ہوناچاہئیے لیکن خیبرپختونخوا کی حکومت نے عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم میں سے 30کروڑ روپے جامعہ حقانیہ کے لئے مختص کئے ہیں۔
جامعہ حقانیہ کے بارے میں یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ اس مدرسہ سے طالبان نے جنم لیا جو آج پاکستان کے خلاف سرگرم ہیں اورجن کی وجہ سے آج پوری دنیا کی انگلیاں پاکستان پر اٹھ رہی ہیں۔
ندیم نصرت نے کہا کہ اگرایک صوبائی حکومت ہی کسی ایسے مدرسے کی مالی مدد کرے گی تو ملک میں دہشت گردی کس طرح ختم ہوسکتی ہے۔
انہوں نے ایک کہاکہ جامعہ حقانیہ کو 30کروڑ ر وپے فراہم کرکے عمران خان کی تحریک انصاف نے ایک بارپھرطالبان سے اپنے گہرے اوردیرینہ تعلقات کاعملی ثبوت فراہم کیاہے۔
ندیم نصرت نے کہا کہ عمران خان اپنے فلاحی ادارے کے لئے تو دنیا بھر میں جا کر فنڈ جمع کرتے ہیں لیکن اپنی صوبائی حکومت سے ایک متنازعہ مدرسے کو30 کروڑ روپے فراہم کرتے ہیں جوانتہائی افسوسناک ہے۔