تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

سندھ میں ضبط اثاثے آصف زرداری کے ہیں، نعیم الحق کی تصدیق

اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے تصدیق کی کہ سندھ میں ضبط اثاثے آصف زرداری کے ہیں، منی لانڈرنگ کیس کی جےآئی ٹی رپورٹ میں یہ کمپنیاں اومنی گروپ کی بتائی گئی ہیں، ندیم خان کا نام آصف زرداری کے فرنٹ مین کے طور پر جے آئی ٹی میں بھی شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے تصدیق کی کہ سندھ میں ضبط اثاثےآصف زرداری کے ہیں،

نعیم الحق نے بتایا بےنامی جائیداد میں مارشل ہومز اینڈبلڈرز کی سول لائنزکراچی میں پراپرٹی 126 ای ون اور ندیم احمدخان کا پلاٹ نمبر122بلاک5 کلفٹن شامل ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق ندیم احمد خان آصف زرداری کا فرنٹ مین ہے ، جن 6 کمپنیز کی جائیدادیں، اثاثے ضبط کئےگئے، ان کا تعلق اومنی گروپ سے ہے ، اومنی گروپ کی کراچی کی6کمپنیوں کا ذکر جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی موجود ہے۔

انھوں نے کہا بے نامی جائیدادوں میں کراچی سول لائنزمیں پلاٹ نمبر 18/2 ، پلازہ انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈسول لائنز میں پلاٹ نمبر18/2 ، المفتاح ہولڈنگ پرائیویٹ کے ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری میں 22 کروڑ کے شیئرز، اسکائی پاک ہولڈنگ کے ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری میں22 کروڑ سے زائد کے شیئرز شامل ہیں۔

نعیم الحق کے مطابق ضبط اثاثوں میں رائزنگ اسٹارہولڈنگ کے ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری میں70لاکھ سے زائد شیئرز ، سیراکوم اسٹاک کے نجی بینک میں 30 ملین کے شیئرز اور پارک ویو اسٹاک کے 30ملین کے نجی بینک میں شیئرز بھی شامل ہیں۔

سندھ میں ضبط شدہ جائیدادیں مبینہ طورپر اومنی گروپ کی بےنامی ہیں ، سندھ میں ضبطگی کیلئے جاری احکاما ت میں 2ارب سے زائد شیئرزبھی شامل ہیں۔

گذشتہ روز ایف بی آر حکام نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کردیں تھیں اور کراچی سے بھی ایف بی آر کو 8 بے نامی  جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔

مزید پڑھیں : کراچی میں ایف بی آر کو 8 بے نامی جائیدادیں ضبط کرنے کی اجازت مل گئی

بے نامی جائیدادوں میں کراچی سول لائنز اور کلفٹن میں پلاٹس، ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری اور نجی بینک میں شیئرز شامل ہیں جبکہ منی لانڈرنگ کیس کی جے  آئی ٹی رپورٹ میں یہ جائیدادیں اومنی گروپ کی کمپنیوں کی بتائی گئی۔

اس سے قبل فیڈریل بیورو آف ریونیو کی جانب سے راولپنڈی میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 7 ہزار کینال اراضی ضبط کرلی ہے،  سینیٹرچوہدری تنویرکی 6ہزار بےنامی اراضی کا پتا لگایا گیا، بےنامی جائیداد چوہدری تنویر نے اپنے ملازمین کےنام بنا رکھی تھیں۔

Comments

- Advertisement -