تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پاکستان میں پہلی مرتبہ انسانی دماغ کھانے والے خطرناک امیبا کی جینوٹائپنگ

کراچی: پاکستان میں پہلی مرتبہ نیگلیریا فولیری کی جینوٹائپنگ کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی مرتبہ جمیل الرحمٰن سینٹر فار جینوم ریسرچ، جامعہ کراچی نے شعبہ بائیو کیمسٹری کے تعاون سے انسانی دماغ کھانے والے خطرناک امیبا ’نیگلیریا فولیری‘ (Naegleria fowleri) کی جینو ٹائپنگ کی ہے۔

بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے پیر کو غیر ملکی ماہرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دنیا میں نیگلیریا سے متاثرہ ملکوں میں پاکستان دوسرے درجے پر ہے، جب کہ پاکستان میں کراچی سب سے زیادہ متاثرہ شہر ہے، جس کی اہم وجہ پانی سپلائی کا ناقص نظام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیگلیریا کے متاثرین میں موت کی شرح 98 فی صد ہے، اس لیے شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

نیگلیریا فولیری کی جینو ٹائپنگ کا تحقیقی کام ڈاکٹر محمد اورنگزیب اور بائیو کیمسٹری شعبے کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے انجام دیا۔ اس تحقیق کے لیے نمونے پرائمری ایمیبک میننگوانسفلائٹس کے مرض سے متاثرہ 28 سالہ مریض کی ریڑھ کی ہڈی اوراُس کے گھر کے نل سے حاصل کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کے مطابق نیگلیریا فولیری ایک حرارت پسند آزاد امیبا ہے، جو گرم اور تازہ پانی اور مٹی میں پایا جاتا ہے، نیگلیریا 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی میں رہنا پسند کرتا ہے، جب کہ کھارے یا کلورین ملے پانی میں مر جاتا ہے۔

انھوں نے کہا یہ خطرناک امیبا دراصل پرائمری ایمیبک میننگوانسفلائٹس مرض کا سبب بنتا ہے، پاکستان میں کراچی سب سے زیادہ متاثر ہے کیوں کہ یہاں پر گرم موسم طویل مدت تک رہتا ہے۔

پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا جینوٹائپنگ سے اس کا ٹائپ 2 مشخص ہوا ہے، اس تحقیق کی اشاعت ایک ریسرچ جنرل میں بھی ہوچکی ہے۔

اقبال چوہدری کے مطابق نیگلیریا کی جانچ کے لیے کراچی کے 18 مختلف ٹاؤنز سے پانی کے 40 نمونے لیے گئے، جس سے معلوم ہوا کہ تقریباً 71.79 فی صد علاقوں میں وہ پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے جس میں یا تو کلورین بہت کم ہے یا موجود ہی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا 28.21 فی صد پانی فراہم کرنے والی لائنوں میں کلورین کی باقیات ہے، مگر عالمی ادارہ صحت کی سفارش کردہ مقدار سے کم ہے۔ منوڑہ، نارتھ کراچی، نیو کراچی، گلشنِ حدید، ملیر، قائد آباد، کورنگی، کیماڑی، سہراب گوٹھ، لیاری، اور گولیمار سے لیے گئے پانی کے نمونوں میں نیگلیریا پایا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -