کراچی: پسند کی شادی کرنے والی نمرہ کاظمی کے والدین نے پولیس پر عدم تعاون کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی میں نمرہ کاظمی کے والدین کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں متاثرہ والدین نے پولیس پر تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نہ بیٹی سے ملنےدیا جارہاہے نہ ہی کوئی خبردی جا رہی ہے،عدالت سے استدعا کی کہ تفتیشی افسر سے کیس سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کی جائے۔
جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی جاوید علی کوریجو نے تفتیشی افسر کو طلب کرلیا اور مکمل پیش رفت رپورٹ ساتھ لانے کا حکم دیا۔
اس سے قبل درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نمرہ کی عمر بھی اٹھارہ سال سے کم ہے اور زبردستی شادی کرائی گئی۔
خیال رہے کہ نمرہ کاظمی بیس اپریل کو کراچی کے علاوے سعود آباد ایس ون ایریا سے لاپتہ ہوئی تھی، والدہ کا کہنا تھا کہ وہ صبح نو بجے کام سے گئی واپس گھر آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
یہ بھی پڑھیں: نمرہ کاظمی کا اہم ویڈیو بیان جاری
بعد ازاں نمرہ کاظمی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میرا نام نمرہ کاظمی جبکہ میرے بابا کا نام ندیم کاظمی ہیں، میں سترہ اپریل کو گھر سے نکلی اور اٹھارہ اپریل کو نکاح کیا، میں اپنی مرضی سے آئی ہوں،کسی نے اغوا نہیں کیا۔
شادی کے بعد نمرہ کی جانب سے ڈی جی خان کی مقامی عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کرایا گیا تھا جس میں کہا گیاکہ اس کے والد اس کی شادی کسی بڑی عمر کے بزرگ سے کروا رہے تھے تاہم وہ نجیب شاہ رخ سے شادی کرنا چاہتی تھی اس لیے اس نے یہ اقدام اٹھایا۔