تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان، روس نے چین کے موقف کی حمایت کردی

روس کی وزارت خارجہ نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر چین کے موقف کی حمایت کردی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی پارلیمانی اسپیکر نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان واضح اشتعال انگیزی ہے اور چین کو اپنی علاقائی خود مختاری کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مکمل حق حاصل ہے۔

دوسری جانب تائیوان کے حکام کا کہنا ہے کہ نینسی پلوسی کے دورے کے ساتھ ہی 21 چینی لڑاکا طیارے تائیوان اور چین کی مشترکہ فضائی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔

تائیوانی حکام کے مطابق کئی امریکی جنگی بحری جہاز بھی تائیوان کے قریب گشت کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی چین کی وارننگ اور امریکی حکام کی جانب سے موجودہ صورتحال میں دورہ نہ کرنے کا مشورہ نظر انداز کرتے ہوئے دو روز قبل تائیوان پہنچی تھیں۔

نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ ان کا تائیوان کا دورہ دوستی اور علاقائی امن کے لیے ہے۔ امریکا اپنے عزم سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

چینی وزیر خارجہ نے نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر ردعمل دیتے ہوئے اسے چین کے معاملات میں اندرونی مداخلت قرار دیا ہے، چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ تائیوان پر آگ سے کھیلنے والے امریکی سیاستدانوں کو قیمت چکانا ہوگی، ان کا انجام اچھا نہیں ہوگا، امریکا چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔

یہ بھی پڑھیں: نینی پلوسی کا دورہ تائیوان: چین نے امریکی سفیر کو طلب کرلیا

بعد ازاں چینی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر نکولس برنز کو طلب کرکے نیسنی پلوسی کے دورہ تائیوان پر سخت احتجاج ریکارڈ کروایا، چین کے نائب وزیر خارجہ زی فینگ نے کہا کہ اس اقدام کے نتائج سنگین ہوں گے اور چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔

Comments

- Advertisement -