کراچی: نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے انسداد دہشت گردی عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار نے اپنے وکیل کے توسط سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی۔
درخواست میں سابق ایس ایس پی ملیرکی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جب نقیب اللہ کا قتل ہوا تو وہ جائے وقوعہ پرموجود نہیں تھے، کیس کے چالان جے آئی ٹی اور جیو فینسنگ رپورٹ میں تضاد ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے کیس کی تحقیقات ٹھیک سے نہیں کی گئی لہذا کیس میں ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے ملزم راؤ انوار کی درخواست پر14 مئی کے لیے سرکاری وکیل دیگرفریقین کو نوٹس جاری کردیے جبکہ نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت بھی اسی روز ہوگی۔
نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 21 اپریل کو انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
اگر راؤ انورکو ہتھکڑیاں پہنا کر نہ لایا گیا تو پوراملک بند کردیں گے، نقیب اللہ کے اہلخانہ
بعد ازاں رواں ماہ 2 مئی کو نقیب اللہ کے اہل خانہ نے راؤ نوار کی غیر حاضری پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر راؤ انورکو ہتھکڑیاں پہنا کر نہ لایا گیا تو پورا ملک بند کردیں گے۔
یاد رہے کہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ کیا تھا۔
ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔