تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

مشن دو ہزار ستائیس: ناسا نے اہم اعلان کردیا

کم وقت میں مریخ کا سفر کرنے کے لئے ناسا اور درپا نے جوہری ٹیکنالوجی والے خلائی راکٹ کی تیاری شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ناسا اور امریکی ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس ایجنسی (درپا) نے خلا میں ایٹمی تھرمل راکٹ انجن کے ٹرائل کے لئے باہمی تعاون کا اعلان کیا ہے جو کہ مریخ پر پہلا انسان بردارمشن بھیجنے کی جانب اہم قدم ہے۔

رپورٹ کے مطابق ناسا اور درپا ایزیل سسلونر آپریشنز ڈراکو پروگرام میں ایک ساتھ شرکت کرینگے، ناسا حکام کے مطابق نیوکلیئر تھرمل راکٹ کا استعمال تیز ترین ٹرانزٹ اوقات کی اجازت دیتا ہے جس سے خلابازوں کو کم خطرہ ہوگا۔

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ اس نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے خلاباز پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے گہری خلا میں اور وہاں سے سفر کرسکتے ہیں، یہ مریخ پر عملے کے مشن کے لیے تیاری کرنے کی ایک بڑی صلاحیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خلائی ایجنسی پینٹاگون کی تحقیقاتی ایجنسی کی ٹیم کے ہمراہ سال 2027 تک جدید جوہری تھرمل ٹیکنالوجی تیار کر لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان کی پانچ سالہ کوشش کامیاب، تاریخ رقم ہوگئی

واضح رہے کہ حال ہی میں ناسا کے آرٹیمس مشن کا پہلا اور اہم ترین مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے ، ناسا کا اورین کیپسول نے میکسیکو کے قریب بحرالکاہل میں کامیابی کے ساتھ لینڈنگ کی تھی۔

یہ اورین کیپسول تقریبا چھبیس دن خلا میں گزارنے کے بعد زمین پر واپس آیا تھا، فضا میں داخل ہوتے وقت اس کی رفتار آواز کی رفتار سے 32 گنازیادہ تھی۔

یاد رہے کہ آرٹیمس مشن نہ صرف ناسا بلکہ عالمی خلائی سائنس کے لئے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

Comments

- Advertisement -