واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا کے سائنس دانوں نے چاند پر پانی کی موجودگی کی تصدیق کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ناسا کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ چاند کی سطح پر پانی دیکھا گیا ہے، قمری مٹی کے ایک مکعب میٹر میں پانی کی مقدار 12 اونس کے برابر ہے۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر جم بیڈین اسٹائن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ ہم نے سوفیا ٹیلی اسکوپ کی مدد سے چاند پر موجود پانی دریافت کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ اسے فوری طور پر استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں لیکن یہ دریافت ہمارے چاند پر موجود پانی سے متعلق منصوبوں کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
NEWS: We confirmed water on the sunlit surface of the Moon for the 1st time using @SOFIAtelescope. We don’t know yet if we can use it as a resource, but learning about water on the Moon is key for our #Artemis exploration plans. Join the media telecon at https://t.co/vOGoSHt74c pic.twitter.com/7p2QopMhod
— Jim Bridenstine (@JimBridenstine) October 26, 2020
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ چاند کی سطح سے نیچے پانی مرتکز حالت میں موجود ہو سکتا ہے، جس کے بعد ناسا کے ایک تحقیقی مشن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا نے اس خیال کی تصدیق کی تھی۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ چاند کی سطح کے نیچے ’مینٹل‘ کہلانے والے حصے میں تین ایسے کیمیائی مادوں کی شناخت ہوئی ہے، جو واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ وہاں پانی جمی ہوئی حالت میں یعنی برف کی صورت میں موجود ہے۔
ناسا کا کہنا تھا کہ چاند کے مینٹل میں پانی کا ارتکاز قریب اسی طرح ہے، جس طرح زمین پر ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ زمین کے سطح جسے قشتر کہتے ہیں اس کے نیچے پانی کی مجموعی مقدار اتنی ہے، جتنی تمام سمندروں کے پانی کی۔