تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

قومی اسمبلی میں الیکشن اخراجات کا بل پیش

اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا، ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کا فوری انعقاد ملکی مفاد میں نہیں، قومی اسمبلی فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ جمعرات کو دیکھے گی، اسپیکر نے مذکورہ بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات کا بل 2023پیش کردیا، سپریم کورٹ نے آج کی تاریخ میں فنڈز الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کی ڈیڈلائن دی تھی۔

اطلاعات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے الیکشن اخراجات بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے، اب قومی اسمبلی فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ جمعرات کو دیکھے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابقہ پی ٹی آئی حکومت اور عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے موجودہ معاشی حالات کا ذمہ قرار دیا۔

نون لیگ کے دور حکومت میں پاکستان خوشحال تھا،اسحاق ڈار 

اسحاق ڈار نے مسلم لیگ نون کے گزشتہ دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان خوشحالی کی جانب گامزن تھا، دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن چکا تھا۔ شرح نمو اور پالیسی ریٹ6 فیصد اور زرمبادلہ کے ذخائر24ارب ڈالرسے زیادہ تھے۔ نوازشریف دور میں ملک میں مہنگائی کی شرح صرف2فیصد تھی۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ پھر سال 2018میں عمران خان کی غیرمنتخب حکومت کو مسلط کیا گیا، عمران خان نے پونے4سال کے مختصر عرصے میں ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، موجودہ حکومت کو تباہ شدہ معیشت ورثے میں ملی، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، ہم نے سیاست کے بجائے ریاست کو بچانے کا فیصلہ کیا۔

تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا چاہتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا چاہتے ہیں، موجودہ حکومت پارلیمنٹ کی بالا دستی آئین اور قانون کی حکمرانی پریقین رکھتی ہے، پی ٹی آئی نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، ان کابنیادی مقصد وطن عزیز میں افراتفری پیدا کرنا ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہو، یہ ناکامی کے بعد ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نےآئی ایم ایف معاہدے کو توڑا اور اس کے برعکس کام کیے، سیلاب کی تباہ کاریوں نے معیشت پرناقابل برداشت بوجھ ڈالا، ہماری حکومت نے مشکل حالات میں ریاست کو سیاست پر ترجیح دی اور بڑے مشکل فیصلے کیے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال پی ٹی آئی کی ناقص پالیسیوں کانتیجہ ہے، عالمی سطح پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے، بی آئی ایس پی مفت آٹا اور یوٹیلٹی اسٹورز پر سبسڈی دے رہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالر سے کم کرکے 3ارب ڈالر پر لے آئے، اتحادی حکومت نے زرمبادلہ کے ذحائر کی گراوٹ کو روکا، گزشتہ سال غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر سے زائد گراوٹ آئی، حکومت 12 کھرب روپے کے غیر ملکی قرض ادا کرچکی، بدترین تنزلی کے باوجود غیرملکی ادائیگیاں بروقت کیں۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی اجلاس 13 اپریل 2 بجے تک ملتوی کردیا، یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے فنڈز کی فراہمی کا معاملہ قومی اسمبلی میں لے جانے کی منظوری دی۔

Comments

- Advertisement -