اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں دیا مر بھاشا ڈیم اور مذہب کی جبری تبدیلی روکنے کی قرارداددیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔
اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کےدوران دیامر بھاشا ڈیم کی جلد تعمیر کیلئے اقدامات کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی، سی پیک کی سیکورٹی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے بجلی کے صارفین پر بوجھ ڈالنے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کو سیکورٹی کے لیے پیسہ دینا ہے تو وہ خود اس رقم کو ادا کرے عوام پر کیوں بوجھ ڈال رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران جبری مذہب کی تبدیلی کی روک تھام کیلئے اقدامات کی قراردار بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
دوسری جانب اجلاس کے دوران اسلام آباد کے ڈومیسائل رکھنے والے افراد کیلئے الگ کوٹہ مختض کرنے کی قرارداد پیش کی، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دارلحکومت کے شہریوں کو وہ حق دیا جانا چاہئے جو صوبوں کے شہریوں کے پاس ہے، وفاقی وزراء زاہد حامد اور شیخ آفتاب نے اسد عمر کو قرارداد پر نظر ثانی کی درخواست کی، شیخ آفتاب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہری پنجاب کے کوٹہ میں شامل ہیں۔
اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کیلئے الگ کوٹہ کی حمایت کرتے ہیں۔