اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں فنانس بل کی تحریک منظور کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت جاری ہے، وزیراعظم عمران خان بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں موجود ہیں۔
اجلاس کے دوران صورت حال اس وقت دلچسپ ہوئی جب ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تحریک پیش کرنے کیلئے پہلے دو بار ارکان سے پوچھا اور تیسری مرتبہ اس کے منظوری دیدی مگر اپوزیشن رکن نواب تالپور نے اسے چیلنج کیا۔
اپوزیشن کی جانب سے چیلنج کرنے پر ڈپٹی اسپیکر نے ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا، ووٹنگ کا عمل اسپیکر اسد قیصر نے مکمل کرایا، تحریک کے حق میں ایک سو بہتر اور مخالفت میں ایک سو اڑتیس ووٹ آئے، بعد ازاں فنانس پیش کرنے کی تحریک کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
فنانس بل کی تحریک منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں فنانس بل 2021کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پی پی کے کچھ ارکان ایوان میں نہ آئے، جس پر چیئرمین پی پی نے عبدالقادرپٹیل کو ہدایت کی کہ ہمارے چھ سے سات اراکین یہاں موجودنہیں،انہیں بلاکر لائیں، بلاول بھٹو کی ہدایت پر عبدالقادرپٹیل باہر سےخورشیدشاہ، شازیہ مری اور پرویز اشرف کو بلا کر لائے۔
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اور اتحادی ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے باوجود حکومت نےزبردست بجٹ دیا ہے، پاکستان کا گروتھ ریٹ چار فیصد ہے، انشااللہ وفاقی بجٹ باآسانی پاس ہوجائے گا، بہترین بجٹ پیش کرنےپربجٹ ٹیم کومبارکبادپیش کرتا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند ہے، مضبوط حکومت کےبغیر اصلاحات مشکل ہیں، مہنگائی ہمارااصل مسئلہ ہے، تین سال حکومت نےمشکل حالات کا سامنا کیا۔