تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

قومی اسمبلی اجلاس: وزیر داخلہ کے پالیسی بیان پر اپوزیشن کا احتجاج

اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملک کی موجودہ صورت حال پر پالیسی بیان دینے کے بجائے اسے وزیراعظم کے پلڑے میں ڈال دیا، اپوزیشن نے وزیر داخلہ کے طرز عمل کو غیر ذمے دارانہ قرار دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، جہاں اجلاس کے آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید پالیسی بیان دیں، اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ ساری اسمبلی عاشق رسول ﷺہے، ہم ناموس رسالت پر کسی صورت بھی لبیک سے پیچھے نہیں، وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کرینگے اور موجود صورت حال پر پالیسی بیان دینگے۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کالعدم تحریک لیبک پاکستان سے صبح تین بجے میٹنگ ختم ہوئی، کچھ دیر بعد دوبارہ میٹنگ شروع ہوگی،اچھی خبریں ہوں گی اور بہتر خبریں ہوں گی ساتھ ہی انہوں نے اسپیکر کو آگاہ کیا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

حکومت اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی ، راجہ پرویز اشرف

وزیر داخلہ کی جانب سے پالیسی بیان نہ دینے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، اپوزیشن رکن راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اسمبلی میں ہم سب رسول ﷺ کے عقیدت مند بیٹھے ہیں، ملک کی موجودہ صورت حال پر میڈیا پر بلیک آؤٹ ہے ،ملک افواہوں کی زد میں ہے، وزیراعظم کو قومی اسمبلی میں آکر پالیسی بیان دینا چاہیےتھا، وزیراعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم آج قوم سے خطاب میں پالیسی بیان دینگے۔

راجہ پرویزاشرف نےا سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وفاقی وزیر داخلہ کے گھر کے سامنے کیا ہورہا ہے پتہ کرالیں، حکومتی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے بھائی بھائی کیساتھ لڑرہا ہے۔

اپوزیشن رکن راجہ پرویز اشرف نے حکومت کو متبنہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ جس سمت میں جارہےہیں وہ بہت خطرناک ہے، آپ جو بو رہےہیں وہ ملک کو اور آپ کو بھی کاٹنا پڑے گا، آپ نے جو معاہدہ کیا وہ ایوان میں لیکر آئے تھے؟آپ کو معاہدہ کرنے کا اختیار کس نے دیاتھا؟،بطور حکومت آپ اپنی ذمہ داری میں مکمل ناکام ہیں۔

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم عمران خان کو اسمبلی میں ہونا چاہیےتھا، آپ ملک میں نفرت پھیلا رہےہیں، اسے تقسیم کررہےہیں، آپ نے ہر وہ کام کیا جس میں نفرت اور تضحیک کا اظہارہو،وزیر داخلہ ایوان کی توہین کرکے ایوان سے چلے گئے۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کو سمجھ ہی نہیں آرہی ہے ہو کیا رہا ہے؟کیا حکومت اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے؟ ڈنمارک میں توہین آمیز خاکے بنائے تو ہم نےیوم عشق رسول ﷺمنایا، حکومت اپنی ذمےداری نبھانےمیں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے ترجمانوں کی گز گز کی زبانیں ہیں، ٹی وی پر بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمےدار حکومت ہے، میری نظر میں موجودہ حکومت سے زیادہ فاشسٹ حکومت آئی ہی نہیں۔

کوئی پیمانہ موجود نہیں جس کا رب اور نبیﷺ سے تعلق کو ناپے، نورالحق قادری

اس موقع پر حکومتی وزیر نور الحق قادری نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ دور میں کسی نےاسلاموفوبیا کا معاملہ اس طرح نہیں اٹھایا جتنا عمران خان نے اٹھایا، ہم سب کے احساسات،جذبات میں نبیﷺ سےمحبت میں فرق نہیں ہوتا، کوئی پیمانہ موجود نہیں جس کا رب اور نبیﷺ سے تعلق کو ناپے۔

نورالحق قادری نے کہا کہ کوئی سیاسی جمہوری حکومت اس طرح کی چیزیں برداشت نہیں کرسکتیں، چار ماہ سے اس معاملے کو سلجھانےکیلئے پرامن مذاکرات کی کوششیں کیں،مذاکرات کےدروازےکھلے اورکہا معاملہ پارلیمنٹ لے جانےکے پابندہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اس معاملے پر تمام جماعتوں کی کمیٹی بنائیں جو اسے دیکھے، وزارت خارجہ اس کمیٹی میں اپنا ڈرافٹ دیں گے، ہم نے ان سے کہا کمیٹی کو قائل کریں کہ کس طرح کا ڈرافٹ لانا ہے ، بدقسمتی سے 20اپریل کو ہڑتال کی کال دے دی گئی۔

نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت کا فرض تھا کہ راستوں، موٹرویز ،جی ٹی روڈز کوکھلا رکھا جائے،آپ راستے بند کرکے پانچ وقت کی نماز تک نہیں پڑھ سکتے، کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کا ایک دور رات میں اور دوسرا صبح ہوا ہے، آج شام مذاکرات کا تیسرا دور بھی ہوگا۔

 

Comments

- Advertisement -