کسی بھی ملک کیلئے اس کا قومی ترانہ، پرچم یا قومی نشان خصوصی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، پاکستان کی تحریک آزادی کے آخری مرحلے میں جب پاکستان کا قیام طے ہو چکا تھا، گو آزادی کا باضابطہ اعلان ابھی باقی تھا، برصغیر کی مسلم قیادت نے نوخیز ریاست کے قومی پرچم کے لیے مشاورت شروع کر دی تھی۔
پاکستان کا قومی پرچم سب سے پہلے فرانس کی سرزمین پر 11 اگست 1947 کو لہرایا گیا تھا یعنی یہ واقعہ پاکستان کے قیام سے تین دن پہلے پیش آیا تھا۔
اس حوالے سے معروف محقق عقیل عباس جعفری کے مطابق متحدہ ہندوستان کے بوائے اسکاوُٹ کا دستہ عالمی اسکاوُٹ جمبوری میں شرکت کے لیے فرانس میں موجود تھا۔
ایونٹ سے متعلق بین الاقوامی اخبارات میں یومِ پاکستان کی خبریں شائع ہونے لگیں تو دستے میں موجود مسلمان اسکاؤٹس نے فیصلہ کیا کہ چاہے جو بھی ہو چودہ اگست کو ہمارا الگ ملک بن ہی جائے گا تو اس دن ہم کسی بھی صورت انڈیا کے جھنڈے کو سلامی نہیں دیں گے بلکہ اس دن ہم اپنے الگ ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے سبز ہلالی پرچم کے نیچے الگ کھڑے ہوں گے۔
اخبار میں شائع شدہ تفصیلات کے مطابق انہوں نے وہاں دستیاب ذرائع سے پاکستان کا پرچم تیار کیا اور یوں پہلی بار پاکستان کی باضابطہ کی نمائندگی کرتے ہوئے قومی پرچم برصغیر سے دور فرانس میں لہرایا گیا تھا۔
پاکستان کے قومی پرچم کا سرکاری نام ’پرچم ِ ستارہ و ہلال‘ہے اوراس کا ڈیزائن امیر الدین قدوائی نے قائد اعظم کی ہدایت پر مرتب کیا تھا اورپاکستان کا پہلا پرچم ماسٹر الطاف حسین اورافضال حسین نے سیا تھا۔