کراچی: حکومت نے قومی بچت اسکیموں پرشرح منافع میں دواعشاریہ تین تین فیصد تک کی کمی کردی، شرح منافع میں کمی کا اطلاق یکم نومبر سے کی گئی سرمایہ کاری پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق قومی بچت کی مختلف اسکیموں کےشرح منافع میں کمی کا اعلان کردی اور شرح منافع میں کمی کی منظوری دیتے ہوئے باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
جس کے تحت ڈیفنس سرٹیفیکٹ پرشرح منافع میں2.33فیصد کمی کی گئی اور ڈیفنس سرٹیفیکیٹ کا نیا ریٹ 10.68 فیصد ہوگیا ہے جبکہ بہبوداورپینشن پرشرح منافع میں دواعشاریہ دوآٹھ فیصدکی کمی کی گئی ہے۔بہبوداورپینشن پرشرح منافع بارہ اعشاریہ چارآٹھ فیصد ہوگئی ہے۔
ریگولرانکم سرٹیفکیٹ پر 2.04 فیصد کمی سے شرح منافع 10.92 فیصد ، اسپیشل سیونگ سرٹیفیکیٹ پر شرح منافع 1.07 فیصد کمی سے 11فیصد اور سیونگ اکاونٹ پر 2.05 فیصد کمی سے شرح منافع 8.20 فیصد ہوگیا ، شرح منافع کا اطلاق یکم نومبر سے کی جانے والی سرمایہ کاری پر ہوگا۔
دوسری جانب ستمبر 2019 میں قومی بچت اسکیموں کی سرمایہ کاری میں ایک سو چونتیس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور قومی بچت اسکیموں میں مجموعی سرمایہ کاری بیاسی ارب اسی کروڑروپےرہی۔
گزشتہ سال کے ستمبر میں قومی بچت اسکیموں کی مجموعی سرمایہ کاری پینتیس ارب روپے رہی تھی، اسٹیٹ بیںک کے اعداد و شمار کے مطابق قومی بچت اسکیموں میں رواں مالی سال ستانوے ارب سڑسٹھ کروڑ روپے کے سرمایے کا انخلاریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بیںک کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کےانخلاء کی وجہ بانڈزکی فروخت ہے، حکومت نے معیشت کو دستاویزی بنانے کیلئے چالیس ہزار والے نان ریجسٹرڈ بانڈز کو معطل کیا تھا۔