تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

نوازشریف اور مریم نواز کی ایوان فیلڈ ریفرنس فیصلہ مؤخر کرنے کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنے کے لیے دائر درخواست کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ موخر کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج نے سماعت سے معذرت کرلی، جج نے کہا کہ جس جج نے ریفرنس کی سماعت کی ہے، وہی درخواست بھی سنے۔

جس کے بعد احتساب عدالت نمبر 2 نے نواز شریف اور مریم نواز کی درخواست عدالت نمبر ایک کو بھجوادی، احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

نواز شریف اور مریم نواز کی درخواستوں پر نیب کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔


مزید پڑھیں : نواز شریف کا ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ


نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ موخر کرنے کی درخواست کی گئی، ظافر خان کی جانب سے احتساب عدالت میں درخواست دی گئی، درخواست کے ساتھ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ بھی لگائی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث کل پیش نہیں ہوسکتا، احتساب عدالت کا فیصلہ کچھ روز کیلئے مؤخر کیا جائے۔

نواز شریف اور مریم نواز نے درخواست میں واپسی کے لئے7روزکی مہلت مانگ لی ہے۔

گذشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ چند دنوں کے لئے موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ کمرہ عدالت میں کھڑے ہو کر سننا چاہتا ہوں، فیصلہ حق میں آئے یا خلاف پاکستان جاؤں گا۔

یاد رہے چند روز قبل احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا، جو 6 جولائی کو جمعے کے روز سنایا جائے گا جبکہ احتساب عدالت نے ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -