لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میں ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑ رہا ہوں اور کسی جماعت نے اپنے منشور پر عمل درآمد نہیں کیا لیکن ہم نے حکومت میں آکر اپنے وعدوں کو پورا کیا شاید اسی لیے ہمیں حکومت سے باہر کیا گیا۔
وہ لاہورمیں یوتھ ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے سوا کوئی اور وجہ سمجھ نہیں آتی کہ مجھے کیوں نکالا گیا کہ آج لوڈ شیڈنگ کا نام و نشان تک نہیں ہے اور شاہراہیں، پلوں اور سڑکوں کا جال بچھ رہا تھا اور سی پیک اپنے عروج ہر تھی۔
انہوں نے کہا کہ 20، 20 سال میں قائم ہونے والے کارخانے محض 20 ماہ میں تعمیر کروا دیے، دن رات محنت کر کے بجلی پیدا کرنے والے کارخانے بنادیے جس کے باعث ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہورہا تھا اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا کہ مجھے یکایک نااہل کردیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ میں نے ایسا جذبہ کہیں نہیں دیکھا اور انشاءاللہ یہی جذبہ پاکستان کی تقدیر تبدیل کرے گا اور اسی جذبے سے ملک میں تبدیلی آئے گی اور پرانی روایتیں دم توڑجائیں گی اور پاکستان آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف آنے والا فیصلہ اصلی فصیلہ نہیں ہے بلکہ حقیقی فیصلہ تو وہ ہے جو این اے 120 کے عوام نے دیا اور 15 ہزار کے ووٹ سے حاصل اس کامیابی کو 10 سے ضرب دیں کیوں کہ یہ کٹھن اور مشکل حالات میں حاصل کی گئی ہے جس پر میں آپ لوگوں کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے کلثوم نواز کو کامیاب کرایا اور مریم نواز کا بھرپور ساتھ دیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ این اے 120 کے لوگوں نے میرا مان رکھ لیا اورعوام کی عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دے دیا ہے جس کے لیے دل کرتا ہے کہ این اے 120 کے ہر ووٹرز کے سر پر پھول نچھاور کروں میرے نوجوانوں اور کالے کوٹ والوں وکیلوں، ان جذبوں کو زندہ رکھنا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے اہالیان لاہور کا بالعموم اور این اے 120 کے ووٹرز کا بالخصوص شکریہ ادا کرتے ہوئے کلثوم نواز کی صحت یابی کے لیے درخواست کی اور اپنی تقریر کے اختتام پر یہ شعر پڑھا کہ
ہے نئی روش کی عدالتیں اور نرالے فیصلے
نہ نظیر ہے، نہ دلیل ہے، نہ وکیل ہے اور نہ اپیل ہے