تازہ ترین

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...
Array

اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی،ووٹ کےتقدس کا پیغام پہنچاؤں گا،نواز شریف

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی،ووٹ کےتقدس کا پیغام پہنچاؤں گا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت جاتی امرا میں مشاورتی اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
کیا گیا جبکہ عام انتخابات، عوامی رابطہ، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر بھی مشاورت ہوئی۔

اجلاس میں ایاز صادق، پرویزرشید، حنیف عباسی، طلال چوہدری، دانیال عزیز شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں عوامی رابطہ مہم تیز کرنے پر اتفاق ہوا جبکہ 31دسمبرکوکوٹ مومن میں جلسے پر گفتگوکی گئی ، نوازشریف نے جلسے میں کی تقریر کے نکات پر مشاورت کی ، جس میں جنوبی پنجاب سمیت دیگرشہروں میں جلسوں پرمشاورت بھی شامل تھیں۔

اجلاس میں بڑےشہروں میں جلسوں کیلئے لیگی ارکان کو ذمہ داریاں دینے پر بھی مشاورت ہوئیں اور کہا گیا کہ پنجاب بھرمیں جلسوں کا شیڈول جلد تیار کرلیا جائے گا۔

اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی،ووٹ کےتقدس کا پیغام پہنچاؤں گا، تحریک عدل کسی کے خلاف نہیں، انصاف کے حصول کے لئے ہے۔

اجلاس میں شریک رہنماؤں نے نواز شریف کے مؤقف کی تائید کی۔


مزید پڑھیں : میرے کالج دور کا حساب ہو رہا ہے، لاڈلے کو چھوڑ دیا گیا: نواز شریف


یاد رہے گذشتہ روز بھی مسلم لیگ ن کے سوشل میڈیا کنونشن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بار پھر عدلیہ اور عدالتی فیصلوں کا سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ میرے کالج دور کا حساب کیا گیا جبکہ لاڈلے کو چھوڑ دیا گیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا ملک ہو جہاں انصاف کا ترازو واقعی انصاف کا ترازو ہونا چاہیئے۔ منتخب وزیر اعظم کو اس لیے نہ ہٹایا جائے کہ بیٹے سے خیالی تنخواہ نہیں لی۔ ’میرے والد، بچوں اورخاندان کا حساب کیا جاتا ہے، دوسروں کےحساب کی باری آئی تو کہتے ہیں 5 سال سے اوپر نہ جانا۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -