لاہور : نواز شریف کیلئے ان کے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں حکومت پنجاب کی جانب سے آئندہ چند روز میں حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سات سال کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کیلئے گھر سے کھانے پینے کی اشیاء لانے پرپابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت جیل سپرنٹنڈنٹ نے دے رکھی تھی، جسے اب واپس لے لیا جائے گا۔
آئندہ چند روز میں نوازشریف کو گھر سے کھانے پینے کی اشیاء پر مکمل پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب اس سلسلے میں جلد نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ نوازشریف کو گھر کے افراد کے علاوہ کسی اور سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بھی نواز شریف کیلئے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت حاصل تھی۔
واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کا دن جمعرات مقرر ہے، اس موقع پر ان کے اہل خانہ کے علاوہ ن لیگی رہنمابھی ملاقات کرتے ہیں۔ اس موقع پر نواز شریف کے ایل خانہ گھر سے کھانا لے کر آتے ہیں۔
مزید پڑھیں : نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ملاقات کریں گے
قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے گزشتہ ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔