تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

نوازشریف پارک لین فلیٹس پہنچ گئے، علاج گھر پر ہوگا، خاندانی ذرائع

لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف پارک لین فلیٹس پہنچ گئے ان کا علاج گھر پر ہوگا، شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ہمراہ ہیں.

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوئے اور پارک لین فلیٹس پہنچ گئے، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ساتھ پارک لین فلیٹس پہنچے ہیں۔

اس سے قبل ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر لکھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف لندن پہنچ گئے ہیں، نوازشریف کا طیارہ "ایئرایمبولینس” ہتھیرو ایئرپورٹ‌ پر لینڈ چکا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ایئرپورٹ کےوی آئی پی گیٹ سےباہرنکلےاور وہ پارک لین فلیٹس جارہےہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کاعلاج اسپتال نہیں لندن میں گھرپرہوگا۔

نواز شریف کا طیارہ ایئرایمبولینس یا قطرحکومت کا ذاتی طیارہ؟

سابق وزیراعظم نوازشریف ایئر ایمبولینس کے ذریعے بیرون ملک روانہ ہوئے تھے، نوازشریف ایئرایمبولینس میں براستہ دوحا لندن روانہ ہوئے ، شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور 2 ملازمین ان کے ہمراہ ہیں۔

روانگی سے قبل نواز شریف کے تمام ضروری ٹیسٹ کئے گئے تھے ، جس کے بعد ڈاکٹرز نے پائلٹ کو اڑان بھرنے کے لئے کلیئرنس دی تھی۔

اس موقع پر ائیر پورٹ پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، نواز شریف بذریعے ایمبولینس علامہ اقبال ایئرپورٹ کےحج ٹرمینل پہنچ تھے، مریم نواز اور دیگر اہل خانہ بھی نوازشریف کے ہمراہ حج ٹرمینل پہنچے تھے۔

ایئر پورٹ پر نواز شریف، شہبازشریف ، ڈاکٹر عدنان،محمد عرفان،عابداللہ جان کے پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے کئے اور امیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جبکہ نواز شریف کی میڈیکل فائل قطر ایئرویز کے ڈاکٹرز کے حوالے کی گئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ایئرایمبولینس کے ڈاکٹرز نواز شریف کا بلڈپریشر،شوگر چیک کریں گے جبکہ نوازشریف کا سی بی سی ٹیسٹ بھی کیا جائےگا، ضروری ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹرز پائلٹ کو اڑان کی اجازت دیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف صبح لندن روانہ ہوں گے، ان کے ہمراہ 5 لوگ ایئرایمبولینس میں روانہ ہوں گے ، جن میں شہباز شریف اورذاتی معالج ڈاکٹر عدنان ، عابد اللہ جان اور محمد عرفان شامل ہیں ، ایئرایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کی سہولت موجود ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ سفر پر روانگی سےقبل ڈاکٹرز کا محمد نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا ، سفر میں خطرات سے بچانے کے لئے اسٹیرائڈز کی ہائی ڈوز اور ادویات دی گئیں، ڈاکٹرز نے تمام طبی احتیاط پیش نظر رکھی ہیں ، جس سے محفوظ سفریقینی ہوسکے۔

ذرائع کے مطابق قطرایئرویز کی ایئر ایمبولینس اے سیون ایم ای ڈی نواز شریف کو براستہ دوحہ لندن پہنچائے گی ،ایئر ایمبولینس کو دوپہر بارہ بجے تک کی کلیئرنس دی گئی ہے، دوحہ ایئرپورٹ پر ایئر ایمبولینس کا طبی عملہ تبدیل کردیا جائے گا، ایئرایمبولینس دوحہ سے مقامی وقت کے مطابق 2 بجے لندن کے لئے روانہ ہوگی، لندن روانگی سے پہلے پلیٹ لیٹس چیک کیے جائیں گے، 50 ہزارپلیٹ لیٹس کی صورت میں نوازشریف سفرکرسکیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر ایمبولینس لندن کے وقت کے مطابق ساڑھے6 بجے ہیتھرو ایئرپورٹ اترے گی ، جس کے بعد نواز شریف کو ایئرپورٹ سے پارک لین فلیٹس لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں : قانون کے مطابق نواز شریف کا نام ای سی ایل ہی میں رہے گا: امیگریشن ذرائع

دوسری جانب ن لیگ کے 21رہنماؤں کو حج ٹرمینل تک آنےکی اجازت دے دی گئی تھی ، جن میں راجہ ظفرالحق،احسن اقبال،خواجہ آصف ،ایازصادق ، مریم اورنگزیب،خرم دستگیر سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔

خیال رہے امیگریشن حکام نے بتایا ہے کہ نوازشریف کا نام بدستور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں رہے گا ، نوازشریف عدالتی حکم دکھا کربیرون ملک علاج کے لئے جاسکیں گے، انہیں صرف ایک بار بیرون ملک جانیکی اجازت ملی ہے۔

یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے حکومت کی جانب سے عائد کردہ انڈیمنٹی بانڈز کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے غیر مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف کو علاج کےغرض سے 4 ہفتوں کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور اس مدت میں توسیع بھی ممکن ہے۔

Comments

- Advertisement -