تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

نوازشریف اور مریم نواز کی اڈیالہ میں پہلی رات کیسے گزری؟ ویڈیو دیکھیں

روالپنڈی: نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور اُن کی صاحبزادی نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ صبح ناشتہ بھی کیا۔

جیل انتظامیہ کے مطابق نوازشریف کو اے کلاس کی سہولت دی گئی جس میں اے سی، فریج، ٹی وی، اخبار  اور وی آئی پی ملاقات کا بندوبست بھی شامل ہے جبکہ مریم نواز کو خواتین کی بیرک کے مخصوص سیل میں جگہ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز اور اُن کے والد نے جیل کی پہلی رات جاگ کر گزاری جبکہ سابق وزیراعظم نے مختصر ناشتے کے ساتھ دوا بھی کھائی علاوہ ازیں ایون فیلڈ ریفرنس سے سزا یافتہ مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما نے صبح انڈہ، پراٹھا اور چائے سے ناشتہ کیا۔

جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ رات تک دونوں سے ملنے کوئی نہیں آیا جبکہ دونوں مجرمان کا میڈکل چیک اپ بھی کروایا گیا، قید بامشقت سزا کے تحت دونوں سے جیل میں بھی کام کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات

ذرائع کے مطابق دونوں مجرمان میڈیکل بورڈز کے سامنے روبرو پیش ہوئے، نوازشریف کا بلڈپریشر 90-130 جبکہ شوگر لیول 162 درجے تھا، سابق وزیر اعظم دوائیں بھی اپنے ہمراہ لائے ہیں۔

میڈیکل بورڈ کی خواتین ڈاکٹرز نے مریم نواز کا طبی معائنہ کیا، سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی معدے کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر دوا کھاتی ہیں۔

مجرم نوازشریف اوران کی مجرم بیٹی مریم نوازکو جیل قوانین کےمطابق اڈیالہ میں صرف قید نہیں مشقت بھی کرنی پڑ سکتی، جیل قوانین کے مطابق کوئی قیدی ہفتےمیں سات دن کام کرتا ہے تاہم اگر انتظامیہ اس کےکام سےمطمئن ہو تو ایک ماہ بعد سزا میں پانچ  سےآٹھ دن تک کی کمی کردی جاتی ہے۔

قید با مشقت کےمجرموں سے کام لینےکی ذمہ داری جیل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -