لاہور: نوازشریف کے روبکارکی خلافِ ضابطہ ترسیل پر اسسٹنٹ رجسٹرار مجاہد کو لاپرواہی برتنے پر معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل سے راتوں رات رہائی کے معاملے میں سپریم کورٹ سے غیر قانونی طریقے سے روبکار جیل حکام تک پہنچانے والے اسسٹنٹ رجسٹرار کو بھی معطل کردیا گیا۔
قبل ازیں روبکار کی ضابطے کے خلاف ترسیل کے الزام میں سپریم کورٹ کے 2 ملازمین معطل کیے گئے تھے، تحقیقات میں اسسٹنٹ رجسٹرار مجاہد بھی قصور وار ثابت ہوئے۔
مزید پڑھیں: عدالتی وقت کے بعد نواز شریف کی رہائی کے فیصلے کی ترسیل کرنے والے سپریم کورٹ ملازمین معطل
روبکار کی خلافِ ضابطہ ترسیل پر معطل ہونے والے اہلکاروں کی تعداد تین تھی تاہم اب اسسٹنٹ رجسٹرارکوفرائض کی انجام دہی میں لاپروائی پرمعطل کیاگیا جس کے بعد تعداد چار ہوگئی۔
قبل ازیں سپریم کورٹ سے علی اور لاہور رجسٹری سے شہزاد نامی ملازم کو معطل کیا گیا تھا، دونوں ملازمین نے عدالتی وقت ختم ہونے کے با وجود فیصلے کی ترسیل کی۔
خیال رہے کہ عدالتی اوقات کار سہ پہر ساڑھے 3 بجے تک ہیں، جب کہ سپریم کورٹ کا ضمانت کا فیصلہ رات 9 بجے لاہور بھجوایا گیا تھا۔ نواز شریف کی رہائی میں جیل مینوئل کی بھی خلاف ورزی کی گئی، جیل مینوئل کے مطابق مغرب کے بعد دروازے نہیں کھولے جا سکتے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے وکیل نے ضمانتی مچلکے جمع کرائے جس کے بعد سابق وزیر اعظم کی رہائی کا روبکار جیل سپرٹنڈنٹ کو ارسال کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کی کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر رہائی
مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری روبکار لے کر جیل پہنچے تھے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’ضمانت کے لیے 50 ، 50 لاکھ کے 2 مچلکے جمع کرا چکے، روبکار لانا سرکاری اہل کاروں کا کام ہے وہ خود ہی لے کر آئیں گے‘۔