تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

جب بھی جمہوریت مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی‘کلہاڑا چلایاگیا: نوازشریف

کراچی: پاناما کیس میں نااہل قرار دیے جانے والے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا ہے کہ ملک کی عدلیہ کے ایک حصے نے ہمیشہ آمروں کا ساتھ دیا‘ پاکستان میں پہلی بار ایک آمر احتساب کے خوف سے ملک سے باہر رہ رہا ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق کراچی کے نجی ہوٹل میں جمہوریت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی تاریخ میں جمہوریت پر حملوں کی ایک داستاں ہے‘ جب بھی جمہوریت مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی‘کلہاڑا چلایاگیا‘‘۔

انہوں نے جسٹس منیر کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے عدلیہ کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری عدلیہ کےایک حصےنےجمہوریت کےبجائےآمروں کاساتھ دیا۔جسٹس منیرنےنظریہ ضرورت کاسہارالےکرمارشل لاکوسپورٹ کیا‘ 70سال سےجمہوریت کواپنی منزل تک پہنچنےنہیں دیاگیا۔ 1958میں انتخابات ہونےوالےتھےتومارشل لاء لگادیاگیا‘‘۔

ان کا کہنا تھا کہ’’ ملک کی تباہی کا اصل سبب پی سی او ہے۔ ججز کو آئین میں ترمیم کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے‘ لیکن انہوں نے ہمیشہ آمروں کو آئین میں ترمیم کا حق دیا۔ کبھی بھی ان معاملات میں جسٹس حمود الرحمن کےعاصمہ جہانگیر کیس کو نظیر نہیں سمجھا گیا ‘ بلکہ جسٹس منیر کے فیصلے سے روشنی لی گئی‘‘۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’’1999میں ایک مرتبہ پھرجمہوریت ہارگئی اورنظریہ ضرورت جیت گیا‘ پی سی اوکےتحت ڈکٹیٹرکوآئین میں ترمیم کاحق دیاگیا۔افسوس ہےجسٹس منیرکوجسٹس حمودالرحمان پرترجیح دی گئی۔آمروں نےجمہوری عمل کوشدیدنقصان پہنچایا ‘ ملک کی 70 سالہ تاریخ میں 4آمروں نے30سال تک اپناسکہ چلایا‘‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ پارلیمنٹ نےپہلی مرتبہ اپنی مدت پوری کی ‘ موجودہ حکومت مشکلات سےگزرکراپنی مدت پوری کرنےجارہی ہے۔حکومت کواپنی مدت پوری کرنےمیں4ماہ رہ گئےلیکن بےیقینی ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بلوچستان میں کیاہوا،آپ سب جانتےہیں وزیراعلیٰ کوکیسےہٹایاگیا‘‘۔

انہوں نے تقریر کے اختتام پر کہا کہ’’ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل تابناک ہے‘ سیاسی کارکنان کو اس کے لیے بھرپور جدودجہد کرنا ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’2014میں پہلی بارخصوصی عدالت بنی اورآمرپربغاوت کامقدمہ بنا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی آمر احتساب کے خوف سے ملک سے باہر رہ رہا ہو‘‘۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -