تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

چابی والے کھلونو، تم جیت کر بھی ہار گئے، اگلا الیکشن ریفرنڈم ہوگا: نواز شریف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میری ذات کی کوئی حیثیت نہیں، ووٹ کی عزت ہوگی، توعوام اور اس ملک کی عزت ہوگی.

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے قائد نے پارٹی کے مرکزی جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ جو مشن میں نے چن لیا، وہ ایمان کا حصہ ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، آپ کو بھی چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا، ہمارا منشور چارالفاظ ہوں گے، ووٹ کوعزت دو.

انھوں‌ نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 2018 کے الیکشن کو ریفرنڈم بنانا ہے، روز نیب کی عدالت کے چکر لگاتا ہوں، کوئی مجھے بتائے اگر میں کرپشن کی ہے، میرا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے، میرا ایجنڈا صرف پاکستان کی ترقی ہے، قوم کی ترقی کی بات کرنے پر مجھے نشانہ بنایا گیا، مجھے جان کی پروا نہیں، اپنی قوم کی پروا ہے.


نئے پاکستان کےنام پرحاصل کیےگئے ووٹ پیپلزپارٹی کے لیے تھے‘ شہبازشریف


انھوں نے اپنے حریفوں‌ پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ والا اور بلاول ہاؤس والے ایک ہی بارگاہ میں‌ جھک گئے، کون ہے وہ جس کے آگے جاکر جھکے ہو، یہ چابی والے کھلونے ہیں، ملک تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، تم جیت کر بھی ہار گئے، ہم ہار کر بھی جیت گئے. یہ لوگ اپنے مفاد کے لئے آپ کو بیچ دیں گے، مگر ہم ایسا کام نہیں کرسکتے، ہم کھڑے ہیں جھک نہیں رہے، مصیبتیں برداشت کر رہے ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں شہبازشریف کو نیا صدرمنتخب کرنے کے لئے آئے ہیں، ہمارے لیے یہ صورتحال پیدا کردی گئی، جس کے تحت ہمیں یہ فیصلہ کرنا پڑا، شہبازشریف نے جو کیا 70 سال میں بھی نہیں ہوا، ہم نے چیلنج سمجھ کر حکومت کو قبول کیا تھا.


عدلیہ مخالف تقاریر، نوازشریف اور مریم نواز سے15مارچ تک جواب طلب


انھوں نے کہا کہ شاہد خاقان کہتے ہیں کہ آپ نے اتنےمنصوبےلگا دیے کہ میں افتتاح کرکرکے تھک گیا ہوں، وہ کہتے ہیں کہ آپ بھی افتتاح کےلئے آیا کریں، میں نے جواب دیا میرے ساتھ جو ہوا اس کے بعد دل نہیں چاہتا.

اجلاس میں میاں نواز شریف کو مسلم لیگ کا قائد بنانے اور ان پر اعتماد کی قرار داد منظور ہوئی۔ سابق وزیر اعظم کی تقریر کی دوران مسلسل نعرے لگتے رہے، وہ وقفے وقفے سے نعرے لگانے والوں‌ کو یہ کہہ کر روکتے رہے کہ آج سنجیدہ دن اور سنجیدہ معاملہ ہے نعرہ نہ لگائیں.


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -