تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

شریف خاندان کےخلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزکی سماعت

لاہور: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت دوبارہ شروع ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز پر دوبارہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔

نواشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے استغاثہ کے گواہ ملک طیب پر شروع کردی گئی۔

سماعت کے آغاز پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ نوازشریف کہاں ہیں؟ جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ وہ آرہے ہیں۔

خواجہ حارث نے ساتھی وکیل کو ہدایت کی کہ وہ آصف کرمانی سے رابطہ کریں میاں صاحب پیش ہوں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آج صبح سابق نا اہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیشی کے لیے احتساب عدالت پیش ہوئے ۔

عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلے کا امکان ہے۔

خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے استدعا کی تھی کہ سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کیا جائے جس کے بعد عدالت نے سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔


شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت4 دسمبر تک ملتوی


یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کے وکیل کی جانب سے احتساب عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہ ہائی کورٹ نے ریفرنس یکجا کرنےکا فیصلہ آئندہ ہفتےسنانا ہے، ریفرنس یکجا کرنے کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 22 نومبر کو نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں تبدیلی کی درخواست کی تھی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -