تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

قرضے کی فراہمی : آئی ایم ایف نے کونسی کڑی شرائط پیش کردیں ؟

اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور حکومت پاکستان کے درمیان نویں جائزہ مذاکرات جاری ہیں اور پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو قرض کی ادائیگی کے لیے مختلف تجاویز پیش کی جارہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد اور حکومت پاکستان کے حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوسرے روز آئی ایم ایف نے سخت ترین مطالبات کی لائن لگادی۔

ٹیکنیکل مذاکرات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ بات چیت سمیت فروری میں منی بجٹ لانے کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ٹیکسز لگانے پرپاکستان اور آئی ایم ایف میں تناؤ پیدا ہوا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان200ارب کے ٹیکسز بڑھانے پر راضی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے600سے800ارب روپے تک ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ حکومت جی ڈی پی کا ایک فیصد تک ٹیکس وصولی بڑھائے، آئی ایم ایف ٹیکسز کا سالانہ ہدف8300ارب تک مقرر کرنے پر بضد ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان 7470ارب روپے کا ٹیکس ہدف جمع کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں دی گئی کی مراعات مرحلہ وار ختم کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول پر سیلز ٹیکس11 فیصد سے بڑھا کر17فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، حکومت پاکستان پیٹرول پر سیلز ٹیکس میں رعایت کی درخواست کررہی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبے کو110ارب کا استثنیٰ ختم کیا جائے، حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے متبادل پلان پیش کردیا۔

Comments

- Advertisement -