تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

روشن فکر اور اجلے کردار والا وہ سیاہ فام آج کے دن ہم سے بچھڑ گیا تھا!

وہ روشن اور اجلے کردار کا مالک تھا۔ مساوات اور امن کا داعی تھا۔ دنیا کو تعصب اور نفرت سے پاک کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے ہر محاذ پر ڈٹ گیا۔

اس مقصد کے لیے اس نے صعوبتیں جھیلیں، جوانی کو اسیری کی نذر کر دیا، اس امید کے ساتھ کہ دن نکلے گا اور نسل پرستی، غلامی کے بازوئے بے رحم سے قوم آزاد ہو گی۔ تنگ و تاریک کوٹھڑی میں اس نے اپنے افکار کی شمع جلائے رکھی اور وہ وقت بھی آیا جس کے لیے جدوجہد اور انتظار میں اس نے اپنی عمر گزار دی تھی۔

یہ نیلسن منڈیلا کا تذکرہ ہے جو جنوبی افریقا کے پہلے جمہوری اور سیاہ فام صدر تھے۔ 1994 سے 1999 تک اس عہدے پر فائز رہنے والا یہ عظیم راہ نما اور مدبر پانچ دسمبر کو ہمیشہ کے لیے اس دنیا سے رخصت ہو گیا تھا۔

نیلسن منڈیلا کے لیے اقتدار اور اختیار حاصل کرنے کے باوجود اپنے خواب کی تکمیل آسان تو ثابت نہیں ہوئی۔ تاہم وہ حکومت میں رہ کر جنوبی افریقا کو نسل پرستی سے آزاد کروانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہے۔ اس سے قبل نسلی امتیاز کے خلاف مہمات کے دوران کئی بار گرفتار ہوئے۔ ریاست کا تختہ الٹنے کی سازش میں 27 سال قیدِ تنہائی کاٹی اور 1990 میں انھیں رہائی نصیب ہوئی۔

طویل جدوجہد اور سختیاں برداشت کرنے کے بعد انھیں زبردست عوامی حمایت کے ساتھ اقتدار ملا تھا۔ نیلسن منڈیلا صرف جنوبی افریقا کے عوام کے مقبول ترین لیڈر نہیں تھے بلکہ انھیں دنیا بھر میں باضمیر اور کلمۂ حق بلند کرنے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دنیا نے نیلسن منڈیا کی نسلی امتیاز کے خاتمے کی کوششوں، امن اور مساوات کے لیے جدوجہد کو تسلیم کیا اور نوبیل انعام ان کے نام کیا۔

نیلسن منڈیلا کا سنِ پیدائش 1918 ہے۔ وہ جنوبی افریقا کے ایک دیہی علاقے سے تعلق رکھتے تھے۔ افریقا میں قبائل اور برادری نظام خاصا مستحکم ہے۔ نیلسن منڈیلا مديبا قبیلے کے فرد تھے۔ وہ دس سال کے تھے جب ان کے والد کی وفات ہوئی اور وہ قبیلے کے سربراہ کی نگرانی میں پلے بڑھے۔

خوش مزاج اور نرم خُو نیلسن منڈیلا کے کردار کی خوش بُو، ان کے افکار کی روشنی آج بھی دنیا کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ ان کی شخصیت کا سحر شاید کبھی نہ ٹوٹ سکے۔

نیلسن منڈیلا کی زندگی کی کہانی، انسانوں کے لیے عظیم جدوجہد کی داستان یقیناً کئی نسلوں کے لیے راہ نما ثابت ہو گی اور دنیا کی نئی قیادت کے لیے درست سمت کا تعین کرے گی۔

Comments

- Advertisement -