کھٹمنڈو: بھارتی سرحد کے قریب نیپالی شخص کی ہلاکت پر مودی کے خلاف بڑا احتجاج ومظاہرہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی سرحد پر مہا کالی ندی میں ڈوب کر نیپالی شخص کی ہلاکت ہوئی، جس پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خلاف بڑا مظاہرہ ہوا، مظاہرے میں مودی کے پُتلے بھی جلائے گئے، جس پر وزارت داخلہ نے احتجاج میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی وارننگ دی۔
سیتوپتی نیوزسائٹ رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری فرنیندر منی پوکھریلی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزارت کی توجہ پڑوسی ملک کے وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی اور ریلیوں اور پتلے جلاکر مبذول کی جا رہی ہے، افسران نے ہندوستان کا نام لیے بغیر کہا کہ کسی بھی مسئلے کو سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے گا اور پڑوسی ملک کو نشانہ بنانے والی ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی جائے گی۔واضح رہے کہ تیس جولائی کو روپوے سے مہاکالی ندی کو پار کرنے کے دوران جے سنگھ دھامی ندی میں گرنے کے بعد لاپتہ ہوگیا تھا، پولیس میں شکایت درج کرائی گئی تھی جس میں الزام لگایا گیا کہ ہندوستان کی بارڈر پولیس، ششتر سیما بل (ایس ایس بی) نے مہاکالی کو عبور کرنے کے لیے استعمال ہونے والی رسی کاٹ دی تھی۔
نیپال کی وزارت داخلہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔