اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی سے متعلق عوامی شکایات کے لیے ای میل اکاؤنٹ بنا دیا ہے، آج حیسکو اور سیپکو کے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ اوور بلنگ کی شکایات پر عوامی سماعت بھی کی جا رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر نیپرا نے عوامی سماعتوں کا آغاز کر دیا ہے، اس سلسلے میں آج حیسکو کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر عوامی سماعت کی گئی۔
ویڈیو لنک کے ذریعے عوامی سماعت کی صدارت چیئرمین نیپرا کر رہے ہیں، وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نیپرا کے زیر اہتمام سندھ کے مختلف اضلاع میں بجلی کی طویل دورانیوں کی لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ، پرانے ٹرانسفارمرز اور دیگر متعلقہ مسائل پر زوم پر منعقدہ عوامی سماعت میں شریک ہوئے، عوامی سماعت میں نیپرا حکام، حیسکو، سیپکو کے چیف ایگزیکٹیو افسران کے علاوہ دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے نمائندے بھی شریک تھے۔
سماعت کے دوران حیسکو کے خلاف شہریوں کی جانب سے شکایات کے انبار لگا دیے گئے، ایک شہری نے شکایت کی کہ 12 سال سے اس کا گھر بند پڑا ہے مگر 47 ہزار کا بل آ گیا ہے۔
شہری کا کہنا تھا کہ چند بجلی چوروں کی سزا پورے علاقے کو دی جاتی ہے، ہم بل دیتے ہیں پھر بھی بجلی نہیں ملتی۔
ترجمان حیسکو نے بتایا کہ حیسکو کے کسی علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ہے، ٹرانسفارمر خرابی، چوری اور لاسز کے خلاف لوڈ مینجمنٹ ضروری ہے، سندھ حکومت بجلی چوروں کے خلاف تعاون نہیں کر رہی۔
امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ وہ عوامی مفاد میں ہونے والی ہر سماعت میں شرکت کریں گے۔ انھوں نے کہا سندھ کی تمام ڈویژنوں میں کئی سالوں سے ٹرانسفارمر تبدیل نہیں ہوئے، ٹرانسفارمر کی مرمت کے لیے حیسکو اور سیپکو کا عملہ بھتہ لے رہا ہے، نیپرا نوٹس لے، سندھ کے عوام کو اس وقت 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہنا پڑ رہا ہے، نیپرا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بجلی چوری میں حیسکو اور سیپکو کا عملہ خود ملوث ہے۔
خیال رہے کہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بعد آج ہی سیپکو (جیکب آباد) سے متعلق غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر عوامی سماعت بھی ہوگی، نیپرا کا کہنا ہے کہ سماعت کا فیصلہ بجلی کی 7 تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف شکایات پر کیا گیا ہے، اس سلسلے میں پیسکو، ٹیسکو، کیسکو کے خلاف سماعت 22 جولائی کو ہوگی، لیسکو اور میپکو کے خلاف سماعت 24 جولائی کو ہوگی۔