اتوار, جنوری 19, 2025
اشتہار

نیتن یاہو کرپشن کیس میں پہلی بار گواہی کے لیے عدالت میں پیش

اشتہار

حیرت انگیز

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کرپشن کیس میں تل ابیب کی عدالت میں پہلی بار گواہی کے لیے پیش ہوئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدعنوانی کے مقدمے میں پہلی بار گواہی دی، وہ عدالت پیشی کے دوران 3 الگ الگ مقدمات میں فراڈ، اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور رشوت لینے کے الزامات کا جواب دیں گے۔

عدالت پیشی پر نیتن یاہو نے ججوں کو ’ہیلو‘ کہا، ایک جج نے ان سے کہا کہ انھیں دوسرے گواہوں کی طرح مراعات حاصل ہیں اور وہ اپنی مرضی کے مطابق بیٹھ سکتے یا کھڑے ہو سکتے ہیں۔

- Advertisement -

نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنی اور اپنے خاندان کی من پسند کوریج کے بدلے میڈیا ہاؤسز کے حق میں ضوابط تشکیل دیے، ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انھوں نے ایک ارب پتی ہالی ووڈ پروڈیوسر سے دسیوں ہزار ڈالر مالیت کے سگار اور شیمپین وصول کی، اور اس کے بدلے ذاتی اور کاروباری مفادات میں مدد کی۔

آٹے کیلیے قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیل کا حملہ، مزید 50 شہید

نیتن یاہو نے الزامات کی صحت سے انکار کیا، اور عدالت میں کہا کہ اس مقدمے کی مثال ’وِچ ہنٹ‘ کی ہے، انھوں نے کہا کہ مخالف میڈیا اور ایک متعصب قانونی نظام ان کا ماضی کی جادوگرنیوں کی طرح کا شکار کرنا چاہتے ہیں، اور ان کی طویل حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ نیتن یاہو کو غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں آئی سی سی کے جاری کردہ بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری کا بھی سامنا ہے، پیر کی رات ایک ٹیپ شدہ ویڈیو خطاب میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے عدالت پیشی کے اس دن سے بچنے کی طویل کوشش کی، لیکن آخرکار انھیں پیش ہونا ہی پڑے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں