تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیتن یاہو کا دورہ مسجد ابراہیمی، 12 اسکول بند، فلسطینی وزات تعلیم

یروشلم : فلسطینی وزارت تعلیم نے جاری بیان میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ قابض صہیونی فوج اور پولیس نے الخلیل شہر اور مسجد ابراہیمی کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور صدر رؤف ریفلین نے فلسطین کی تاریخی مسجد ابراہیمی میں دھاوا بولا،صہیونی ریاست کے نام نہاد لیڈروں کی طرف سے یہ اشتعال انگیز اور اسلام دُشمن اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور فلسطین، عرب دنیا اور عالم اسلام کی طرف سے بھی مسجد ابراہیمی کی بے حرمتی کی شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔

نیتن یاھو اور روئف ریلفین کے مسجد ابراہیمی پر دھاوے کے موقع پر قابض صہیونی فوج اور پولیس نے الخلیل شہر اور مسجد ابراہیمی کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا تھا،یہ کھلم کھلا اشتعال انگیزی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت تعلیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاھو کے دورے کی وجہ سے الخلیل میں 12 اسکولوں کو بند کیا گیا، فلسطینیوں نے اسے شرمناک اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ مسجد ابراہیمی سنہ 1994ءسے صہیونی ریاست کے زیرتسلط ہے جب کہ پرانےالخلیل شہر میں 400 یہودی آباد کار آباد ہیں، ان کی سیکیورٹی کے لیے 1500 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ پورے غرب اردن میں مجموعی طور پر سات لاکھ یہودی آباد بسائے گئے ہیں۔

اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مسجد ابراہیمی پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور صدر رﺅف ریفلین کے دھاوے حدود سے کھلا تجاوز، عالم اسلام کے مشاعر اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی منظم کوشش اور مسلمانوں کے ایک تاریخی دینی مقام کی فاش بے حرمتی ہے۔

دوسری جانب فلسطین میں اسلامی مسیحی سپریم کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حنا عیسیٰ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم اور صدر کے مسجد ابراہیمی پر دھاوے مقدس مقام کی کے کھلی بے حرمتی ہے۔

Comments

- Advertisement -