اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حملے کی صورت میں اسرائیل ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملہ آور ہوسکتا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی صدر امریکی دورے پر ہیں جہاں اُن کی امریکی صدر بائیڈن سے ملاقات متوقع ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر ایران کی جانب سے ایک اور حملہ ایرانیوں پر اربوں روپے کے ڈاکے کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر اسرائیل نے ایرانی تیل کی تنصیبات پر حملہ کردیا تو ایران میں معاشی تباہی کی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔
ادھر اسرائیلی فوج کی غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، آس پاس کے علاقے بھی بمباری سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں۔ تازہ فضائی حملے میں 28 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل چکی ہے، پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج کا حملہ ایک سنگدلانہ اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس میں 28 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان پناہ گزین کیمپوں میں بچے اور خواتین کی بڑی تعداد میں پناہ لئے ہوئے تھی تاہم ان پر بھی یہودی افواج نے بمباری کردی۔
ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے جاری ہیں، گزشتہ روز پہلے نصیرت میں پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی افواج نے بمباری کی جس کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو العودہ ہسپتال منتقل کیا گیا، زخمیوں کو جیسے ہی ہسپتال پہنچایا گیا تو وہاں بھی صیہونی دہشت گردی کرتے ہوئے بارود برسا دیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے علی الصبح غزہ شہر اور بیت حنون میں گھروں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید ہوئے۔
ڈونلڈٹرمپ کا اسرائیل میں نیا سفیر کون؟
گزشتہ سال اکتوبر سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔