انتہا پسند ہندوؤں فلم ’اناپورانی دی گاڈس آف فوڈ‘ میں گوشت کھانے کا منظر دکھانے پر مقبول ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس پر برہم ہوگئے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق انتہا پسند ہندوؤں نے بھارت میں نیٹ فلکس کے دفتر کے سامنے بھرپور احتجاج کیا اور فوری فلم کو پلیٹ فارم سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
فلم میں ہندو پجاری کی بیٹی کو گوشت کھاتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس پر سخت ردعمل سامنے آیا۔ نیٹ فلکس کو مجبوراً فلم ہٹانا پڑی اور اب یہ پلیٹ فارم پر دستیاب نہیں ہے۔
بھارت میں موجود نیٹ فلکس کے نمائندوں سے اس پر تبصرہ کرنے کیلیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والی سخت گیر ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد (VHP) کے مظاہرین نے نیٹ فلکس اور فلم کے خلاف نعرے بازی کی۔
وشو ہندو پریشد کے ترجمان نے کہا کہ یہ فلم جان بوجھ کر ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچانے کیلیے ریلیز کی گئی ہے۔
فلم میں ریاست تامل ناڈو میں ایک ہندو مندر کے پجاری کی بیٹی کو گوشت کھاتے ہوئے دکھایا گیا جو بعد میں کھانا پکانے کے ایک مقابلے میں حصہ لیتی ہیں اور گوشت پکاتی ہیں۔
اسے دسمبر 2023 میں سینما گھروں میں ریلیز کیا گیا تھا جبکہ اسی ماہ نیٹ فلکس پر بھی جاری کیا گیا، لیکن احتجاج کے باعث فلم اب پلیٹ فارم پر دستیاب نہیں ہے۔