کراچی : نامزد وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ اولین ترجیح امن وامان کو کنٹرول کرنا ہے، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی لگائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نامزد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی حکومت کی ترجیحات کا اعلان کیا، جس میں انکا کہنا تھا کہ سندھ میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ایمرجنسی لگائیں گے، امن وامان کے بعد صحت اور تعلیم اولین ترجیح ہوں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ نامزد کرنے پر آصف زرداری اور بلاول کا شکرگزارہوں۔
رینجرز اختیارات سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ رینجرز کے اختیارات کا معاملہ حل ہوچکا ہے، اولین ترجیح امن وامان کو کنٹرول کرنا ہے، آئندہ گورننس کا مسئلہ نہیں رہے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ مسئلہ ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں سامنے آتا ہے ،اپوزیشن غلط کاموں پر تنقید برائے اصلاح کرے۔
سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے، اعلی تعلیم یافتہ مراد علی شاہ ایک ایسے وقت صوبے کا نظم و نسق سنبھال رہے ہیں جبکہ ترقیاتی کاموں کی رفتار پر تحفظات زبان زدعام ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں اسٹاف،ڈاکٹرز اور دوائیں نا پید، سرکاری تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ،سڑکیں ٹوٹ پھوٹی پھوٹی، جابجا ابلتے گٹر، شفاف پانی ندارد ہے، لینڈ،واٹر ، ٹرانسپورٹ جیسے ان گنت مافیاز اور ان پس پشت افراد صوبے میں اتنے طاقتورہیں کہ انہیں کنٹرول کرنا مشکل ترین ٹاسک ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ مراد علی شاہ اس پوری صورتحال میں بہتری لا پا ئیں گے، اگر وہ کا میاب ہو گئے تو یہ ایک تاریخی کام ہوگا۔
مزید پڑھیں : بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا
گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے مراد علی شاہ کو سندھ کا نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا تھا، قائم علی شاہ نے استعفیٰ بلاول بھٹو کو پیش کردیا جبکہ باضابطہ استعفیٰ گورنر کو پیش کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انکے دورمیں بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی اور صوبے میں امن وامان کی صورتحال بھی بہترہوئی۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ میں بار بار پیپلز پارٹی کی فتح میں قائم علی شاہ کا کردار اہم ہے، قائم علی شاہ سے تعلق ہمیشہ قائم رہے گا اور پیپلز پارٹی ان سے رہنمائی لیتی رہے گی۔
مزید پڑھیں : سندھ میں تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے، مولا بخش چانڈیو
ان کا کہنا تھا کہ نئے وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ اچانک نہیں ہوا، تبدیلی پر کام کافی دنوں سے چل رہا تھا، چہروں کی تبدیلی سےہی پالیسی تبدیل ہوتی ہے، قائم علی شاہ بھی پارٹی چیئرمین کی ہدایت پرپالیسی قائم کرتے تھے، مراد علی شاہ کو مشاورت کے بعد نامزد کیا گیا۔