تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

دبئی: محکمہ فائربریگیڈ کے لیے نئی پالیسیوں کا اعلان

دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہری دفاع نے محکمہ فائربریگیڈ کے حوالے سے نئی پالیسیوں کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق دبئی میں ہونے والی ورلڈ ٹریڈ نمائش کے دوران محکمہ شہری دفاع کے وزیر سلما عمر نے پیر کے روز نئی پالیسی کا اعلان کیا اور تمام دفاتر کو نوٹی فکیشن بھی ارسال کرنے کی ہدایت کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاقے، مقام، دفتر یا گھر میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کا طریقہ کار تبدیل کردیا گیا جبکہ پولیس اور دفاعی ادارے اب محکمہ فائربریگیڈ سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔

مزید پڑھیں: ابوظبی: پانچ افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو سزائے موت دی جائے، پراسیکیوٹر

سلما عمر کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت پر مامور تمام ادارے ایمرجنسی میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے، آگ لگنے کی صورت میں ریسکیو رضاکار ، فائرفائٹرز، پولیس اہلکار بھی جائے وقوعہ پر موجود ہوں گے۔

انہوں نے نئی پالیسی اور تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ’فائر اسٹیشنز کی تعداد کو مملکت میں بڑھایا جائے گا، فائربریگیڈ کی گاڑیاں حادثے کے مقام پر پہلے 60 منٹ میں پہنچتی تھیں مگر اب عملہ آدھے گھنٹے سے پہلے ہی جائے وقوعہ پر موجود ہوگا‘۔

سلما عمر کا کہنا تھا کہ ’عمارات اور دفاتر کی آگ بجھانے پر مامور گاڑیوں کو ہر گھنٹے بعد 1 ہزار گلین فراہمی مقامی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیا جائے گا، آگ بجھانے والے عملے کو الیکٹرک اور ٹیلی فونک سسٹم فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ ہر صورت ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی: خاتون کا موبائل نمبر مانگنا عرب نوجوان کو مہنگا پڑ گیا، عدالتی ٹرائل کا آغاز

اُن کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی متاثرہ عمارت سے 4.5 میٹر کی مسافت پر گاڑی کھڑی ہوگی جو آگ بجھانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی جبکہ فائربریگیڈ کو مزید اسنارکل فراہم کی جائیں گی البتہ اگر اُن کا غلط استعمال کیا گیا تو متعلقہ آفیسر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی‘۔

Comments

- Advertisement -