الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے الیکشن سے پہلے حلقہ بندیوں کو ضروری قرار دیا ہے، قانونی ٹیم کے مطابق حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں کرانے چاہئیں، 90روز میں عام انتخابات کے امکانات معدوم دکھائی دینے لگے۔
اے آر واےی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیرِصدارت آج ہونے والے اجلاس ہوا، ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قانونی ٹیم نے الیکشن سے پہلے حلقہ بندیوں کو ضروری قرار دیا ہے، قانونی ٹیم کی رائے ہے کہ حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں کرانے چاہئیں۔
الیکشن کمیشن کے 3 اجلاس میں نئی حلقہ بندیاں کرانے سے متعلق تجاویز سامنے آئی ہیں، قانونی ٹیم نے آئین کے آرٹیکل 51 اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کا حوالہ دیا ہے، الیکشن کمیشن ارکان کی رائے ہے کہ موجودہ حالات میں شفاف انتخابات بڑا چیلنج ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ارکان نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ پرانی حلقہ بندیوں پر سامنے آنے والے اعتراضات پر غور کرنا ضروری ہے۔
منظوری کی صورت میں حلقہ بندیوں پر ہر صوبے کے لیے الگ کمیٹی قائم کی جائےگی، حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حلقہ بندیوں کے لیے کم از کم 4 ماہ کا وقت درکار ہو گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بروقت عام انتخابات سے متعلق کوئی تجویز نہیں آئی، الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں سے متعلق ایک اور اہم بیٹھک کل ہوگی۔
واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنرکی زیرصدارت اجلاس کل پھر 11 بجے ہوگا، اجلاس میں نئی حلقہ بندیاں کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہونے کا قوی امکان ہے۔