تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کرونا وائرس کس جانور سے پھیلا تھا؟ نئی تحقیق

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب اب تک مختلف جانوروں کو قرار دیا جاتا رہا تھا، اب اس سلسلے میں ماہرین نے ایک اور تحقیق کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سائنسدان کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے اہم معلومات سامنے لے آئے ہیں۔

سائنسدانوں نے کورونا وائرس پھیلانے والے جانور کی شناخت کر لی ہے، سائنسدانوں کے مطابق ریکون ڈوگ نامی ایک ممالیہ جانور کوویڈ 19 پھیلانے کا سبب بنا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سائنسدانوں نے چین کے شہر ووہان کی ہوانان سی فوڈ مارکیٹ میں موجود جانوروں کے جینیاتی نمونوں کا ڈیٹا جمع کر کے تجزیہ کیا۔

سائنسدانوں نے ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے ڈی این اے کا بھی تجزیہ کیا، اس جانور کے ڈی این اے کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ یہی جانور کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بنا۔

سائنسدانوں کا شروع سے خیال تھا کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان کی وائلڈ لائف مارکیٹ سے کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں پھیلنا شروع ہوا مگر اب تک اس کا ثبوت نہیں مل سکا تھا۔

گزشتہ سال چینی سائنسدانوں نے اس مارکیٹ میں موجود جانوروں کا جینیاتی ڈیٹا عالمی ڈیٹا بیس کے لیے جاری کیا تھا۔

ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے علاوہ دیگر ممالیہ جانداروں کے نمونوں میں بھی کرونا وائرس ملا ہے لیکن سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور سے ہی کرونا وائرس انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔

خیال رہے کہ 2019 میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے پوری دنیا کو بری طرح متاثر کیا جس سے انسانی جانوں کے ضیاع سمیت عالمی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -