تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

نئی دہلی فسادات پر علی زریون کی زبردست نظم

لاہور: پاکستان کے نوجوان شاعر علی زریون نے دہلی میں جاری مسلم کش فسادات اور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر نظم لکھ دی۔

معروف اداکار یاسر حسین نے علی زریون کی نظم اپنی انسٹاگرام آئی ڈی سے شیئر کی اور  لکھا کہ ’دل کی دلی‘۔

بھارت میں جاری ظلم و ستم کے خلاف ہر شخص اپنی طور پر آواز بلند کررہا ہے اور وہ مودی سرکار سے مظالم فوری روکنے کا مطالبہ بھی کررہا ہے۔

یاسر حسین کی آئی ڈی سے شیئر ہونے والی نظم نوجوان شاعر علی زریون نے لکھی اور پھر اسے خود پڑھا۔ شاعر نے اپنی نظم میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو بخوبی بیان کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں کی شہادتیں، ترک صدر نے مودی سرکار کو خبردار کردیا

نوجوان شاعر نے دہلی فسادات پر نظم کا آغاز کچھ سوالوں سے کیا:

دل کی دلی کو کس کی نظر لگ گئی؟

کون راون میرے شہر میں آگئے؟

رام کے نام پر کیسا آتنک ہے؟

گیروی آگ والے بدن کھا گئے

آج گاندھی کی نظریں نہیں اُٹھ رہیں

آج نہرو کا چہرہ پریشان ہے

راکشس اپنی سرکار میں مست ہے

لوگ دنگو ں کی شدت سے گھبرا گئے ہیں

مجھ سے سیتا نے سوگند کھا کر کہا

یہ فسادی ہیں یہ رام والے نہیں

کتنے گھر اِن کے ہاتھوں کھڈل بن گئے

کتنے پھول اِن کی دہشت سے گُھملا گئے

وہ زبانیں کہ جو آج خاموش ہیں

مت یہ سمجھیں سُرکشت ہیں نِردوش ہیں

آج بولو نہ مگر مرو گے سب ہی

پھر نہ کہنا شکنجے میں کیوں آگئے

لاٹھیاں کھانے والوں سلامت رہو

گولیاں کھانے والوں سلامی تمہیں

تُم نے اپنے لہو سے لکھ دیا

کون ظالم ہے تُم سب کو سمجھا گئے

دل کی دلی کو کس کی نظر لگ گئی؟

کون راون میرے شہر میں آگئے؟

یاسر حسین نے خوبصورت انداز سے نظم پڑھنے پر نوجوان شاعر کی حوصلہ افزائی بھی کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے نئی دہلی میں متنازع شہریت آرڈیننس کے خلاف مظاہرہ جاری تھا، رواں ہفتے ہندو انتہا پسندوں نے پولیس کی سرپرستی میں مظاہرین پر حملہ کیا جس کے بعد مسلمانوں کے گھر نذر آتش کیے گئے جبکہ مسجد اور مزار کو بھی شہید کیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں ہونے والے فسادات میں اب تک ہونے والی اموات کی تعداد 38 کے قریب پہنچ گئی جبکہ 200 سے زائد زخمی ہیں۔

Comments

- Advertisement -