سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ زور پکڑگیا ہے، حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم کا اس حوالے سے اہم موقف سامنے آگیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق معاشی چیلنجز کے بعد سپریم کورٹ کے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد حکومت کیلیے مشکلات بڑھ رہی ہیں اور فوری انتخابات کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے اس حوالے سے حکومت کی اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے وزیر اعظم اور حکومتی نمائندوں کو ملاقات میں نئے انتخابات کے حوالے سے اپنے موقف سے آگاہ کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے وزیراعظم اور اہم حکومتی نمائندوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان فوری انتخابات میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ وہ الیکشن سے قبل نئی مردم شماری اور نئی حلقہ بندیاں چاہتی ہے۔
ایم کیو ایم نے حکومت کے سامنے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی مردم شماری کے بعد ہی نئے الیکشن قبول ہونگے۔
ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق حکومت کو یہ بھی پیغام دیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان ہر مشکل وقت میں حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور مشکل فیصلے کیے جائیں کچھ عرصے بعد عوام کو ریلیف بھی ملے گا۔
ذرائع نے کہا کہ ایم کیو ایم جمہوریت اور ملک کے لیے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہے اور اس کا کہنا ہے کہ غریب عوام پر پڑنے والا بوجھ جاگیرداروں، سرمایہ داروں پر منتقل کیا جائے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حکومتی نمائندوں ے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت نئی مردم شماری کیلیے کوشش کررہی ہے۔