تحریک طالبان کے سپریم لیڈر ھبۃ اللہ اخوندزادہ کی نئی تصویر سامنے آمنے پر ہلچل مچ گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ھبۃ اللہ اخوندزادہ کی طویل عرصے بعد تازہ تصویر منظرعام پر آئی ہے جو کہ قندھار کی ایک لائبریری میں لی گئی ہے۔
سوشل میڈیاپر بھی صارفین ھبۃ اللہ اخوندزادہ کی نئی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں کہ طالبان سپریم کمانڈر جلد منظرعام پر آئیں گے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے طالبان کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ھبۃ اللہ اخونزادہ جو کبھی عوامی سطح پر سامنے نہیں آئے، افغانستان میں موجود ہیں۔
بلال کریمی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ وہ قندھار میں ہیں اور جلد ہی وہ عوام کے سامنے آئیں گے۔‘
خیال رہے کہ افغانستان پر کنٹرول کے بعد سے طالبان کے اکثر رہنما کابل واپس آ گئے تھے جو اس سے قبل جلا وطنی میں زندگی گزار رہے تھے لیکن طالبان کے سپریم لیڈر ملا ھبۃ اللہ اخونزادہ کے کابل واپس آنے کے حوالے سے کوئی خبر سامنے نہیں آئی تھی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ طالبان کے کسی ترجمان نے ملا ھبۃ اللہ کی افغانستان میں موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی تحریک کے بانی اور سابق سپریم کمانڈر ملا عمر کی وفات کے بعد ملا اختر منصور کو تحریک کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا، جو بعد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
دو ہزار سولہ میں ھبۃ اللہ اخونزادہ کو نیا امیر مقرر کیا گیا تھا، ملا عمر کی وفات کی خبر سامنے آنے کے بعد طالبان کی صفوں میں اقتدار کی جنگ چھڑ گئی تھی، ایسے موقع پر سب کو متحد کرنا نئے سربراہ کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔