کراچی : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انصاف نے نئے صوبے کے قیام سے متعلق عوامی سماعت کر کے پارلیمانی سیاست میں نئی تاریخ رقم کردی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں نئی تاریخ رقم ہوئی کیونکہ پہلی بار مفاد عامہ کی آئینی ترامیم پر کھلی اور عوامی بحث کا انعقاد کیا گیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے چئیرمین مرتضیٰ عباسی نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر اس حساس مسئلے کو نہیں سمجھ سکتے، اسی لیے پہلی بار عوامی سماعت کی۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ جلد سینیٹ میں پیش کی جائے گی، چار دسمبر سے سینیٹ قائمہ کمیٹی کوئٹہ، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بھی عوامی سماعت کرے گی تاکہ اس حوالے سے عوامی رائے سامنے آسکے۔
قائمہ کمیٹی برائےانصاف نے نئے صوبے کے قیام سے متعلق عوامی سماعت کی جس میں پنجاب نیا صوبہ بنانے سے متعلق شہریوں کی رائے حاصل کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس سے پہلے ماضی میں کبھی کسی آئینی ترمیم پر اس طرح کی عوامی سماعت نہیں ہوئی۔
قائمہ کمیٹی نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں 5گھنٹے طویل عوامی سماعت کی جس میں 30 سے زائد مرد و خواتین، وکلاء، اراکین اسمبلی اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے حصہ لیا۔