تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کورونا کی نئی قسم ‘اومیکرون’ سے متعلق نیا انکشاف

طبی ماہرین کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے نمودار ہونے کی ممکنہ وجہ تک پہنچ گئے ہیں۔

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کورونا کی اس نئی قسم کا ارتقا عام نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرس کے جینیاتی مواد کے ایک حصے کے ذریعے ہوا ہے۔

بائیو میڈیکل کمپنی اینفرینس کی اس تحقیق کے ابتدائی نتائج سے انکشاف ہوا کہ اومیکرون میں جینیاتی مواد نزلہ زکام کا باعث بننے والے ایک اور انسانی کورونا وائرس ایچ کوو 229 ای سے مماثلت رکھتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں بہت کچھ جاننا ہے لیکن ابتدائی مطالعے سے پتا چلا ہے کہ یہ سب سے زیادہ خطرناک کورونا قسم ہے، ممکنہ طور پر اومیکرون کا ارتقا کسی ایسے فرد کے اندر ہوا جو کووڈ کے ساتھ ساتھ ایچ کوو 229 ای سے بیک وقت متاثر تھا۔

محققین نے بتایا کہ نئے ویرینٹ کا جینیاتی سیکونس کورونا وائرس کی سابقہ اقسام میں نظر نہیں آتا بلکہ وہ عام نزلہ زکام والے وائرس اور انسانی جینوم کا امتزاج ہے۔

‘انسانی جینوم ہونے کے سبب یہ دیگر اقسام سے کافی مختلف ہے اور اس کا انسانی مدافعتی نظام پر حملہ آور ہونا بھی آسان ہوگیا، البتہ یہ انسانی جان کے لیے کس حد تک خطرناک ہوسکتا ہے اس بارے میں ابھی جاننا باقی ہے’۔

خیال رہے کہ اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پھیپھڑوں اور نظام ہاضمہ کے خلیات میں سارس کوو 2 اور عام نزلہ زکام کا باعث بننے والے کورونا وائرسز بیک وقت رہ سکتے ہیں۔

رپورٹس میں یہ بھی سامنے آچکا ہے کہ ایک ہی میزبان خلیے میں 2 مختلف وائرسز میں اس طرح کے تعلق کے بعد وہ اپنی نقول بناتے ہوئے ایسی نئی نقول تیار کرتے ہیں جن کا کچھ جینیات مواد یکساں ہوتا ہے۔

ایسا دو وائرسز سے ایک ساتھ متاثر ہونے پر ہوتا ہے، ایک وائرس دوسرے وائرس کے جینیاتی سیکونس کو اٹھالیتا ہے۔

Comments

- Advertisement -