تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

سعودی عرب: ملازمین کے لیے نئے قوائد وضوابط

ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے قانون محنت میں نئے قوائد وضوابط کی منظوری دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مملکت میں مقیم ملازمین کے لیے نئے قوائد وضوابط ایک طرح سے قانونی خلاف ورزیوں اور سزاؤں کا چارٹ ہے، وزارت نے نئے اصول جاری کردیے ہیں۔

نئے چارٹ کے تحت خلاف ورزی پر سزا کے فیصلے کے خلاف 60 روز کے اندر اپیل دائر کی جا سکے گی، قانون محنت کی خلاف ورزیوں کو تین زمروں میں تقسیم کیا ہے گیا، پہلے زمرے میں ایک سے 10 تک ملازم رکھنے والی کمپنیاں آئیں گی جبکہ دوسرے زمروں میں 11 سے 50 ورکرز پر مشتمل کمپنیاں آئیں گی۔

جبکہ تیسرے زمرے میں 51 اور اس سے زیادہ کارکنان والے اداروں رکھا گیا ہے۔ خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والے کو فیصلے کی اطلاع ملنے کی تاریخ سے 60 روز کے اندر مقررہ جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

اگر کوئی ملازم فیصلہ انصاف کے خلاف سمجھتا ہو تو وہ ساٹھ دن کے اندر اندر اپیل دائر کرسکے گا، آجر پر بھی لازم ہے کہ وہ حکومتی اصولوں کی خلاف ورزی نہ کررہا ہو جیسے اگر کوئی کفیل اپنی کمپنی میں ملازمین کو بہتر صحت کا ماحول فراہم نہیں کررہا تو ادارے کے خلاف جرمانہ ہوگا۔

ہر ادارے کا فرض ہے کہ وہ کم از کم انگریزی اور عربی زبان میں سلامتی ہدایات نمایاں جگہ چسپاں کرے، دوران ملازمت ورکر بیمار ہوجائے تو آجر کو متاثرہ شخص کا طبی معائنہ کرانے کا پابندی کیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں کفیل پر یہ ذمے داری عائد کی گئی ہے کہ وہ سال میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے تمام کارکنان کا مکمل طبی معائنہ کرائے، خراب موسم میں ملازمین سے باہر کام لینا جرم سمجھا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -