تازہ ترین

انسانی گوشت گلا دینے والی زہریلی مکڑی دریافت

کیا آپ جانتے ہیں کہ مکڑی کا زہر انسان کے لیے سانپ سے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے؟ میکسیکو کی یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایسی مکڑی دریافت کرنے کا دعویٰ کیا جس کا ڈنک انسانی گوشت کو گلا دیتا ہے۔

میکسیکو یونیورسٹی کے سائنسی ماہرین کا ماننا ہے کہ دریافت ہونے والی مکڑی کی قسم کو ’لوکوسسیلیس ٹینوچٹیٹلان‘ کا نام دیا گیا جبکہ ماضی میں اس کا نام ایزٹیک سلطنت کے دارالحکومت ’ٹوینوچٹیٹلان‘ رکھا گیا تھا۔

ماہرین کے مطابق میکسیکو میں پائی جانے والی مکڑی کا زہر جان لیوا نہیں البتہ اس کا ڈنک انسانی جسم کو گلا دیتا اور نشان چھوڑ جاتا ہے۔

تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مکڑیوں کی 140 اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے چالیس میکسیکو میں ہیں، دریافت ہونے والی مکڑی کو وادیٔ میکسیکو بھی کہا جاتا ہے۔

پروفیسر الی جندرو کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ریکارڈ پہلے سے موجود تھا مگر ایک غلط فہمی تھی جو دریافت کے بعد دور ہوگئی کیونکہ ہم اسے دوسری قسم سمجھتے تھے، عام طور پر سمجھا جاتا تھا کہ مخصوص پودوں کی وجہ سے مکڑی اس خطے میں پہنچی مگر تحقیق اس تاثر کے بالکل برعکس ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ مکڑی ویسے انسانوں سے دور رہنے کی کوشش کرتی ہے تاہم اسے اگر خطرہ محسوس ہو تو وہ ڈنک مار دیتی ہے جس کے بعد متاثرہ حصہ گلنا شروع ہوجاتا ہے حتی کہ گوشت بھی ڈھل جاتا ہے‘۔

پرفیسر جندرو کا کہنا تھا کہ ’یہ مکڑی شہری علاقوں میں اُن مقامات پر رہنا پسند کرتی ہے جہاں انہیں کیڑے آسانی سے مل جائے، یہ عام طور پر کوڑے خانے میں رہتی جبکہ گھروں میں یہ کپڑوں، دیواروں کے پیچھے چھپ جاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -