تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

کرونا وائرس کے مقام آغاز سے متعلق امریکی خفیہ اداروں کی نئی رپورٹ

واشنگٹن: امریکی خفیہ اداروں نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ نئے کرونا وائرس کے مقامِ آغاز کی کبھی نشان دہی نہ ہو سکے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کو امریکی انٹیلیجنس اداروں نے کرونا وائرس کے جانوروں سے انسانوں میں منتقلی یا لیبارٹری سے اخراج کے بارے میں ایک نیا اور تفصیلی مطالعہ جاری کیا ہے۔

امریکا کے ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہم کبھی بھی کرونا وائرس کے مقامِ آغاز کی نشان دہی نہ کر سکیں، کیوں کہ کرونا وائرس کی وبا کا قدرتی ماخذ اور لیبارٹری سے وائرس کا لیک ہونا دونوں قابل فہم مفروضے ہیں۔

اس رپورٹ میں ان تجاویز کو بھی مسترد کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس ایک حیاتیاتی ہتھیار (بائیو ویپن) کے طور پر سامنے آیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نظریے کو حامیوں کا ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی تک براہ راست رسائی نہیں تھی، انھوں نے غلط معلومات پھیلائیں۔

چین نے امریکا کی اس رپورٹ پر تنقید کی ہے، واشنگٹن میں امریکا کے لیے چین کے سفیر لیو پینگیو نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا کرونا وائرس کے مقامِ آغاز کو معلوم کرنے کے لیے سائنس دانوں کی بجائے انٹیلیجنس اداروں سے کام لینا ایک مکمل سیاسی مذاق ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سائنسی بنیادوں پر مقامِ آغاز کو معلوم کرنے کے مطالعے کو متاثر کرے گا اور وائرس کے ماخذ کو معلوم کرنے کے لیے عالمی کوششوں میں رکاوٹ بنے گا۔

Comments

- Advertisement -