تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

امریکی والدین نے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

واشنگٹن : امریکی شہر نیویارک کے ایک جوڑے نےگھر کا کرایہ نہ دینے اور کام کاج نہ کرنے پر اپنے بیٹے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیو یارک کے ایک جوڑے نے اپنے 30 سالہ بیٹے کو کرایہ ادا نہ کرنےکی وجہ سے گھر سے بے دخل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 30 سالہ بیٹا مائیکل روٹونڈو نہ تو گھر کا کرایہ ادا کرتا ہے اور نہ ہی کام کاج میں ساتھ دیتا ہے۔

عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مائیکل روٹونڈو کام کاج نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کو بھی نظر انداز کرتا ہے۔

کرسٹینا اور مارک روٹونڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھر سے بے دخل کیے جانے کے پانچ نوٹس دیئے لیکن ان کا بیٹا اب بھی گھر چھوڑنے سے تیار نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل والدین کی جانب سے دی گئی درخواست کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہا ہے، مائیکل کا کہنا ہے گھر چھوڑنے کے لیے دیئے گئے نوٹس کافی نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرسٹینا اور مارک روٹونڈو نے کئی ماہ اپنے بیٹے کو گھر سے نکالنے کی ناکام کوشش کرنے کے بعد 7 مئی کو انونڈاگا کاؤنٹی کورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔

امریکی جوڑے کے وکیل نے غیر ملکی خبر رساں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’مائیکل کے والدین اپنے جوان بیٹے کو گھر سے نکالنے کا طریقہ نہیں جانتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں جمع کی گئی دستاویزات کے مطابق کرسٹینا اور مارک کی جانب سے اپنے بیٹے کو 2 فروری کو پہلا نوٹس دیا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تم فوری طور پر اس گھر سے نکل جاؤ‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل نے والدین کی جانب سے دیئے گئے خط کو نظر انداز کردیا، جس کے بعداس کے  والدین نے اپنے وکیل کی مدد سے 13 فروری کو گھر چھوڑنے کا ایک اور نوٹس دیا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ والدین کی جانب سے مائیکل کو نوٹس بھجوایا گیا کہ اگر تم 15 مارچ 2018 تک گھر سے بے دخل نہ ہوئے تو تمہیں نکالنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد لی جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کے کرسٹینا اور مارک نے اپنے بیٹے کے برے رویے کے باوجود گھر سے بے دخل ہونے کے لیے 1100 ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نوٹس دیئے جانے کے باوجود مائیکل نے 30 مارچ تک گھر نہیں چھوڑا تھا، جس سے صاف ظاہر تھا کہ اس کا گھر چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کا ارادہ دیکھنے کے بعد والدین نے مقامی عدالت سے رجوع کیا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ آپکا گھریلو معاملہ ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل نے اپنے والدین کو قانونی چارہ جوئی کرنے کا عندیہ دیا اور عدالت سے میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -